• KHI: Partly Cloudy 20.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.7°C
  • KHI: Partly Cloudy 20.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.7°C

کشمیر سے متعلق بیان بازی سے گریز کیا جائے، پاکستان

شائع January 18, 2013

ہندوستان میں پاکستانی ہائی کمشنر سلمان بشیر۔ فوٹو رائٹرز۔۔۔

نئی دہلی: پاکستان نے ہندوستان پر زور دیا ہے کہ وہ حال ہی میں کشمیر میں دونوں ملکوں کی فوجوں کے درمیان ہونے تصادم پر پاکستان کو بدنام کرنا بند کرے اور اس کے ساتھ ساتھ تناؤ کو کم کرنے کیلیے دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کے درمیان مذاکرات کی دعوت دی ہے۔

ہندوستان میں پاکستانی ہائی کمشنر سلمان بشیر نے رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں سب سے اہم چیز یہ ہے کہ ہم معاملہ اس حد تک نہ پہنچنے دیں جہاں حالات مزید بد سے بدتر ہو جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم معاملات کو ٹھنڈا کرتے ہوئے معمول پر لانے کی کوشش کریں گے۔

تقریباً ایک دہائی قبل دونوں ملکوں نے سیز فائر پر رضامندی ظاہر کی تھی تاہم گزشتہ کچھ ہفتوں کے دوران کشمیر کی متنازع سرحد پر دونوں  ملکوں کے درمیان ہونے والے فائرنگ کے تبادلے میں دو ہندوستانی اور تین پاکستانی فوجی ہلاک ہو گئے تھے اور جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کشیدہ صورت اختیار کر گئے ہیں۔

اس تمام صورتحال کے بعد ہندوستانی وزیر اعظم منموہن سنگھ نے منگل کو ایک آرمی فنکشن کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان سے تعلقات اب پہلے جیسے نہیں رہے۔

بشیر کا کہنا تھا کہ انڈیا کو چاہیے کہ وہ اشتعال انگیز اور جذباتی بیان بازی کے بجائے پاکستان کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے معاملے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کرے۔

انہوں نے رائٹرز کو بتایا کہ لائن آف کنٹرول پر ہلاک کیے گئے ہندوستانی فوجی پاکستان آرمی کی کارروائی میں نہیں مارے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کا بھیانک عمل چاہے کبھی بھی اور کہیں ہوں، ہر حال میں قابل مذمت ہے، تاہم یہ کہنا ہے کہ یہ پاکستان نے کیا ہے اور پاکستان آرمی اس کی ذمے دار ہے، ہم اس بات سے اتفاق نہیں کرتے۔

ہندوستان نے ان حملوں کا ذمے دار لشکر طیبہ کو قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسے پاکستان میں مکمل حکومتی سرپرستی حاصل ہے۔ پاکستان کی جانب سے اس گروپ کی حمایت کی تردید کی گئی تھی۔

ہندوستان نے سرحد پر پیدا ہونے والی اس حالیہ صورتحال کا ذمے دار بھی لشکر طیبہ کو ٹھہرایا تھا تاہم اس تنظیم کے سربراہ حافظ سعید نے الزامات کی تردید کی تھی۔

بشیر نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور آرمی اس حوالے سے قیاس آرائی نہیں کر سکتی کہ ان حملوں کے پیچھے کون سے عناصر ہیں۔

انہوں نے پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کی جانب سے ان کے ہندوستانی ہم منصب کو حالیہ تناؤ کے ماحول کم کرنے کیلیے مذاکرات کی دعوت دینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہر حال میں تناؤ کے اس ماحول کو کم کرنے کا خواہشمند ہے اور محسوس کرتا ہے کہ اس کا واحد ذریعہ بامقصد مذاکرات ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2025
کارٹون : 23 دسمبر 2025