• KHI: Partly Cloudy 25°C
  • LHR: Clear 19.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.9°C
  • KHI: Partly Cloudy 25°C
  • LHR: Clear 19.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.9°C

بنگلہ دیش حادثہ: ناظم معطل، ہلاکتوں کی تعداد 430

شائع May 2, 2013

 ریسکیو کا کام چوبیس گھنٹے جاری ہے جبکہ اس میں وقت لگنے کی وجہ یہ ہے کہ اسے انتہائی محتاط انداز میں انجام دیا جارہا ہے، فوجی ترجمان۔ رائٹرز فوٹو۔
ریسکیو کا کام چوبیس گھنٹے جاری ہے جبکہ اس میں وقت لگنے کی وجہ یہ ہے کہ اسے انتہائی محتاط انداز میں انجام دیا جارہا ہے، فوجی ترجمان۔ رائٹرز فوٹو۔

ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں عمارت منہدم ہونے کے واقعے کے بعد ملکی میونسپلٹی کے ناظم کو جمعرات کے روز معطل کردیا گیا ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 430 تک پہنچ گئی ہے۔

24 اپریل کو پیش آنے والے حادثے کے بعد دنیا بھر میں بنگلہ دیشی عمارات کی حفاظتی معیار کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ ملک میں بھی اس حوالے سے شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

فوجی ترجمان شہین الاسلام کا کہنا تھا کہ ریسکیو کا کام چوبیس گھنٹے جاری ہے جبکہ اس میں وقت لگنے کی وجہ یہ ہے کہ اسے انتہائی محتاط انداز میں انجام دیا جارہا ہے۔

مقامی حکومت کے جونیئر وزیر جگنگیر کبیر نانک نے صحافیوں کو بتایا کہ ساور، جہاں یہ عمارت واقع تھی، کے ناظم محمد رفعت اللہ کو عمارت کی تعمیر منظور کرنے کی وجہ سے معطل کردیا گیا ہے۔

سرکاری کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے ایک سینئر اہلکار کا گزشتہ ہفتے کہنا تھا کہ اتھارٹی نے پانچ منزلہ عمارت کی اجازت دی تھی جبکہ تین منزلیں غیر قانونی طور پر بنائی گئیں۔

نانک کا کہنا ہے کہ ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔۔۔۔ جو کوئی ذمہ دار پایا گیا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

عمارت کے مالک محمد سہیل رانا اور انکے والد عبدالخالق ان آٹھ افراد میں شامل ہیں جنہیں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ عمارت کے ایک اور مالک ہسپانوی شہری ڈیوڈ میئر کی تلاش جاری ہے۔

حادثے کے وقت عمارت میں تقریباً 3000 افراد موجود تھے جن میں سے 2500 کو ملبے سے نکال لیا گیا ہے۔

دوسری جانب یورپین یونین (ای یو) نے حفاظتی انتظامات بہتر نہ بنانے کی صورت میں بنگلہ دیش پر تجارتی پابندیاں لگانے کی دھمکی دے دی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2025
کارٹون : 23 دسمبر 2025