'جنوبی افریقہ کیخلاف فتح کامیابی کی وجہ بنی'
ابو ظہبی: ان فارم پاکستانی بلے باز محمد حفیظ نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف پہلی مرتبہ سیریز جیتنے کی وجہ سے کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا جسکی بدولت ٹیم سری لنکا کے خلاف سیریز میں فتح حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔
پاکستان نے چوتھے ایک روزہ میچ میں سری لنکا کو باآسانی آٹھ وکٹوں سے شکست دیتے ہوئے پانچ میچوں کی سیریز میں تین ۔ ایک کی ناقابل تسخیر برتری حاصل کرلی ہے۔
فتح کے باعث پاکستان رواں سال سات ون ڈے سیریز جیتنے میں کامیاب رہا ہے جس کے ساتھ ہی ٹیم نے اپنا سابقہ چھ سیریز جیتنے کا ریکارڈ بھی توڑ دیا جو کہ گرین شرٹس نے 2011ء میں بنایا تھا۔
حفیظ کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف گزشتہ ماہ سیریز میں دو۔ایک کی فتح سے کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا۔
حفیظ نے بدھ کے روز میچ میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد کہا 'جو اعتماد ہمیں جنوبی افریقہ کی سیریز میں کامیابی سے حاصل ہوا اس کی بدولت ہم سری لنکا سے سریز جیت پائے۔'
'جنوبی افریقہ میں پہلی مرتبہ سیریز جیتنا ہمارے لیے بے حد حوصلہ افزا بات تھی اور ہم نے اس تسلسل کو یہاں برقرار رکھا۔'
بدھ کے میچ میں حفیظ نے ایک مرتبہ پھر میچ وننگ 113 رنز اسکور کیے۔ یہ سیریز میں انکی تیسری سنچری تھی۔
وہ کسی دو طرفہ سیریز میں تین سنچریاں اسکور کرنے والے چھٹے بلے باز بن گئے ہیں۔
ان سے پہلے پاکستان کی جانب سے 1982 میں صرف ظہیر عباس نے ہندوستان کے خلاف یہ کارنامہ سرانجام دیا تھا۔
حفیظ، جنہوں نے بدھ کو 4000 ایک روزہ رنز کا ہندسہ عبور کیا، نے کہا 'میرا نام ظہیر عباس کے ساتھ لیا جانا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔'
سیریز سے قبل آٹھ میچوں میں صرف 147 رنز اسکور کرنے والے حفیظ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ سیریز سے قبل ان پر دباؤ تھا۔
حفیظ نے کہا 'اس بات میں کوئی شک نہیں کہ میں انڈر پریشر تھا اور ایسی تجاویز پر بھی غور کیا جارہا تھا کہ میں نیچے آکر بیٹنگ کروں لیکن میرے کپتان اور ٹیم اسٹاف نے مجھے حوصلہ دیا جسکی مجھے ضرورت تھی اور جسکی وجہ سے مجھے بہت مدد ملی۔'
دوسری جانب سری لنکن کپتان اینجیلو میتھیوز نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ان کی ٹیم کی کارکردگی مایوس کن رہی۔
جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کو رواں سال گھر پر ہرانے والے میتھیوز نے کہا 'میں کہوں گا کہ ہم اس سے بہتر کھیل سکتے تھے۔'
'شروع کے کچھ میچ قریب رہے تاہم پچھلے کچھ میچوں میں ہم اپنے معیار سے بہت دور تھے۔'
اس موقع پر انہوں نے پاکستانی ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پتہ تھا کہ یہ سیریز بہت مشکل ہوگی کیوں کہ پاکستان کے پاس بہت اچھا باؤلنگ اٹیک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم آخری میچ جیت کر سیریز کا کامیاب اختتام کرنا چاہیں گے۔
ادھر پاکستانی آل راؤنڈر شاہد آفریدی بھی بیٹی کی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے اس میچ کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے۔