'شوماکر کی حالت میں معمولی بہتری'

شائع December 31, 2013
ڈاکٹر میڈیا کو مائیکل شوماکر کی صحت کے حوالے سے آگاہ کر رہے ہیں۔—رائٹرز
ڈاکٹر میڈیا کو مائیکل شوماکر کی صحت کے حوالے سے آگاہ کر رہے ہیں۔—رائٹرز

مائیکل شوماکر کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے کہ سکی حادثے میں شدید زخمی ہونے والے فارمولا ون کے لیجنڈ ڈرائیور کی حالت دوسری سرجری کے بعد بھی خطرے سے باہر نہیں۔

سرجنز کا کہنا ہے کہ شوماکر کی حالت میں 'معمولی بہتری' آئی ہے اور پیر کی رات ہونے والے دوسرے کامیاب آپریشن کے نتیجے میں انہیں 'کچھ مزید مہلت 'ملی ہے۔

شوماکر کے اہل خانہ بھی فرانس کے پہاڑی شہر گرینوبل میں موجود ہیں جہاں سابق ریسنگ ڈرائیور اتوار کو سکیئنگ کے دوران پھسل کر سر پتھر سے ٹکرانے کے بعد اب تک کوما میں ہیں۔

ان کے زخمی ہونے کی خبروں سے دنیا بھر کو شدید دھچکا لگا اور عالمی ریسنگ سٹارز، جرمنی کی چانسلر اینجلا مرکل اور مداحوں کے ساتھ مل کر شو ماکر کی صحتحیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کر رہے ہیں۔

ڈاکٹروں کے مطابق، پیر کو ہونے والے دوسرے آپریشن میں سات مرتبہ عالمی چیمئپن رہنے والے ڈرائیور کے دماغ پر دباؤ کا سبب بننے والے خون کے لوتھڑے کو نکال دیا گیا۔

سرجن نے دوسرے آپریشن سے پہلے شوماکر کے اہل خانہ سے مشاورت کی۔اس آپریشن کی اجازت دینا اہل خانہ کے لیے 'ایک مشکل فیصلہ' تھا۔

تاہم انتہائی نگہداشت یونٹ کے سربراہ، جان فرانکوس پیان نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ شو ماکر کی حالت تاحال خطرے میں ہے۔

'ہم مستقبل کے حوالے سے کچھ بھی کہنے سے قاصر ہیں'۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ شوماکر کی حالت میں بہتر ان کے لیے 'حیران کن' تھی تاہم اب بھی ان کی حالت خطرے سے باہر نہیں۔

شوماکر تین جنوری کو پینتالیس سال کے ہو جائیں گے اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جرمن ڈرائیور کی عمر اور جسمانی فٹنس ان کے ساتھ ہے لیکن اب یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کہ آیا وہ اس حالت سے باہر نکل پائیں گے یا نہیں۔

خیال رہے کہ شوماکر کو طبی طور پر کوما میں ڈالا گیا ہے تاکہ وہ ریکوری کر سکیں۔ طبی طور پر کوما میں لے جانے پر مریض کا جسمانی درجہ حرارت پینتیس ڈگری سینٹی گریڈ تک آ جاتا ہے جس کی وجہ سے دماغی سوجن میں کمی آتی ہے۔

کوما میں جانے سے دماغ آواز، روشنی اور اس جیسے دیگر کاموں کے لیے بھی بند ہو جاتا ہے اور اس حالت میں اسے کم آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔

مریبل کے پوش سکیئنگ ریزورٹ میں پیش آنے والے واقعہ کی تحقیقات کرنے والوں کے ایک قریبی ذرائع نے بتایا کہ شوماکر کے پتھر سے ٹکرانے کی شدت اس قدر تھی کہ ان کی جان بچانے والی ہیلمٹ کے دو حصے ہو گئے۔

جرمنی کے ایک اخبار نے ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے والے رضاکاروں کے حوالے سے بتایا کہ شوماکر کا ہیلمٹ خون سے بھر گئی تھی۔

شوماکر کے اہل خانہ نے ایک بیان میں ڈاکٹروں اور دنیا بھر سے خیر خواہوں کا شکریہ ادا کیا۔

ریسنگ ٹریک پر شو ماکر کے حریف ڈیمن ہل کہتے ہیں کہ وہ اپنے سابق مقابل کے لیے دعائیں کر رہے ہیں۔

بچپن میں جرمن ڈرائیور کو اپنا آئیڈیل سمجھنے والے چار مرتبہ عالمی چیمپئن چھبیس سالہ سبسشیئن وٹل نے اپنے ردعمل میں کہا 'مجھے شدید دھچکا پہنچا ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ جلد از جلد بہتر محسوس کرنے لگیں گے'۔

انیس سو اکیانوے میں کیرئیر کا آغاز کرنے والے شوماکر نے اپنا آخری عالمی ٹائیٹل دو ہزار چار میں جیتا تھا اور اس دوران وہ مکمل طور پر فارمولا ون پر چھائے رہے۔

اکیانوے ریسیں اپنے نام کرنے والے شوماکر کسی بھی دوسرے ڈرائیور کے مقابلے میں سب سے زیادہ ریسیں اور ٹائٹل جیتنے والے کھلاڑی ہیں۔

شوماکر 1969 میں جرمنی کے شہر کولون کے قریبی علاقے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد بھٹے جبکہ والدہ ایک کینٹین میں ملازم تھیں۔

انہوں نے 1991 میں پہلی مرتبہ فارمولا ون کے لیے کوالی فائی کیا۔ بیلجیئم میں اپنی پہلی فارمولا ون ریس کے کوالی فائنگ راؤنڈ میں وہ ساتویں نمبر پر تھے۔ اگلے سال ہی انہوں نے اپنی پہلی فارمولا ون گراں پری جیتی۔

انیس سو چھیانوے میں وہ فراری ٹیم کا حصہ بنے اور سینتیس سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ تک وہ ہمیشہ ہی پوڈیم پر غالب رہے۔

دو ہزار دس میں ریس کی چاہت انہیں واپس ٹریک پر لے آئی۔ اس بار انہوں نے مرسیڈیز کے ساتھ معاہدہ کیا لیکن اچھی کارکردگی نہ دکھانے پر 2012 میں انہوں نے ہمیشہ کے لیے اس کھیل سے رخصت لے لی۔

کارٹون

کارٹون : 18 جون 2025
کارٹون : 17 جون 2025