انٹارکٹیکا میں پھنسی کشتی نکالنے کی کوششیں تعطل کا شکار
سڈنی: سمندر کی سطح پر جمی برف کے باعث انٹاراٹیکا میں پھنسی کشتی نکالنے کی کوششیں تعطل کا شکار ہو گئی ہیں اور آسٹریلین حکام کا کہنا ہے کہ پھنسی ہوئی کشتی کا طے شدہ شیڈول کے مطابق جمعرات کو نکالے جانا مشکل ہے۔
آسٹریلین میری ٹائم سیکورٹی اتھارٹی نے کہا ہے کہ موسم کی خراب صورتحال کے باعث پھنسے ہوئے 52 مسافروں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے نکالنے کی کوششیں تعطل کا شکار ہو گئی ہیں۔
اس کشتی سے مسافروں کو نکالنے کے لیے ایک چینی آئس بریکر بھیجا گیا تھا جبکہ اس کے ساتھ ایک آسٹریلین آئس بریکر بھی بھیجا گیا تھا لیکن چینی آئس بریکر کشتی اور آسٹریلین آئس بریکر چینی بریکر تک پہنچنے میں ناکام ہے۔
حکام کا منصوبہ یہ تھا کہ پہلے مسافروں کو بذریعہ ہیلی کاپٹر چینی آئس بریکر تک پہنچایا جائے گا جس کے بعد ان کو کشتی کے ذریعے آسٹریلین بریکر تک پہنچایا جائے گا۔
حکام کے مطابق مسافروں کو چینی کشت تک چھوڑنا ناممکن ہے اور اب انہیں آج اس جگہ سے نکالنا ناممکن دکھائی دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب ہماری ترجیح یہ ہے کہ موسم ٹھیک ہونے کا انتظار کریں تاکہ مسافروں کو کسی غیر ضروری رسک کے بغیر ایک ہی موقع پر منتقل کر سکیں تاہم ہم متبادل ذرائع پر بھی غور کر رہے ہیں۔
اکادمک شوکالسکی نامی کشتی میں 55 مسافر اور عملے کے 22 ارکان سوار تھے جہاں یہ 24 دسمبر کو فرنچ بیچ کے مشرق میں 100 ناٹیکل میل کے فاصلے پر برف میں پھنس گئی۔
اس دوران کشتی کو نکالنے کی متعدد کوششیں کی گئیں لیکن اس میں کامیابی نہ ہونے کے بعد ہیلی کاپٹر کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا۔