عراق: فلوجہ پر دوبارہ کنٹرول کیلئے بڑے حملے کی تیاری

05 جنوری 2014
عراق کےشہر فلوجہ میں لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں۔ عراقی افواج کے مطابق فلوجہ سے عوام کے انخلا کے بعد قابض القاعدہ کے جنگجوؤں کیخلاف بڑا آپریشن کیا جائے گا۔ اے پی تصویر
عراق کےشہر فلوجہ میں لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں۔ عراقی افواج کے مطابق فلوجہ سے عوام کے انخلا کے بعد قابض القاعدہ کے جنگجوؤں کیخلاف بڑا آپریشن کیا جائے گا۔ اے پی تصویر

فلوجہ، عراق: بغداد کے مغرب میں واقع عراق کے ایک اہم شہر' فلوجہ' پر دوبارہ حکومتی کنٹرول کیلئے عراقی افواج ایک ' بڑے حملے' کی تیاریاں کررہی ہے۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں امریکی افواج کو بھی شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

واشنگٹن نے کہا ہے کہ وہ القاعدہ کیخلاف جنگ میں عراق کی مدد تو کرے گا لیکن اس کی افواج اب دوبارہ عراق نہیں آئیں گی ۔

دوہزارتین میں عراق پر دوبارہ امریکی حملے کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہوا ہےکہ عسکریت پسندوں نے نہ صرف فلوجہ جیسے اہم شہر بلکہ صوبہ الانبار کے مرکزی شہر رمادی کے بھی کچھ حصوں پر قبضہ جمالیا ہے۔

' عراقی افواج فلوجہ پر ایک اہم حملے کی پیش رفت کررہی ہیں،' ایک فوجی افسر نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا۔

اس سے قبل خصوصی فورسز شہر کے اندر آپریشنز کرچکی ہیں جبکہ شہر کے کنارے معمول کی افواج موجود ہیں جو شہر سے عوام کے نکل جانے کی منتظر ہیں اور اس کے بعد ' دہشتگردوں کو کچلنے کیلئے ' آپریشن شروع ہوجائے گا۔

فلوجہ پر اس وقت القاعدہ سے وابستہ اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ دی لیونٹ ( آئی ایس آئی ایل) کا تسلط ہے، ' ایک فوجی افسر نے بتایا۔

امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے اتوار کو کہا ہے کہ امریکہ عراق کو عسکریت پسندوں کیخلاف جنگ میں مدد دے گا لیکن یہ ' ان کی اپنی جنگ' ہے۔

کیری نے کہا کہ واشنگٹن کو آئی ایس آئی ایل کے دوبارہ سر اُٹھانے پر' بہت بہت تشویش' ہے لیکن وضاحت کی کہ دسمبر دوہزار گیارہ کے انخلا کے بعد امریکی افواج دوبارہ عراق نہیں آئیں گی۔

اتوار کے روز ہی یہ خبر بھی آئی ہے کہ آئی ایس آئی ایل کے عسکریت پسندوں نے رمادی کے پاس ایک اور گاؤں بوبالی پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔

اے ایف پی کے ایک رپورٹر کے مطابق فلوجہ کے باہر رمادی کے بیرونی مضافات پر لڑائی ہورہی ہے۔

عراقی زمینی افواج کے ایک کمانڈر جنرل علی غیدان مجید نے اے ایف پی کو بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے افغانستان اور سعودی عرب سے آنے والے گیارہ جنگجوؤں کو ہلاک بغداد سے فلوجہ جاتے ہوئے ہلاک کیا ہے۔

مجید نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ اب وہ فلوجہ کی اصل صورتحال کو نہیں جانتے۔

واضح رہے کہ خود انبار میں امریکی افواج کا بڑا نقصان ہوا تھا اور عراق میں مرنے والے اس کے ایک تہائی فوجی اسی علاقے میں مارے گئے تھے۔ امریکی افواج کے پیچھے ہٹنے کے بعد وہاں عسکریت پسندوں نے قدم جمانا شروع کئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں