'افغانستان: 'بھائی نے خودکش حملہ کرنے کا حکم دیا تھا

شائع January 7, 2014
دس سالہ سپوگمئی کا کہنا ہے کہ اس کے بھائی نے حکم دیا تھا کہ خودکش جیکٹ پہنے تاہم اس نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ اسے پورا نہیں کرے گی۔ رائٹرز فوٹو۔
دس سالہ سپوگمئی کا کہنا ہے کہ اس کے بھائی نے حکم دیا تھا کہ خودکش جیکٹ پہنے تاہم اس نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ اسے پورا نہیں کرے گی۔ رائٹرز فوٹو۔

قندھار: افغانستان میں پولیس ایک طالبان کمانڈر کی تلاش میں مصروف ہے جس نے مبینہ طور پر اپنی دس سالہ بہن کو جنوبی صوبہ ہلمند میں خودکش حملے کیلئے دھماکہ خیز مواد سے بھری خودکش جیکٹ پہننے پر مجبور کیا تھا۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ بچی جس کا نام سپوگمئی تھا، کو ضلع خانشین میں پولیس چیک پوائنٹ کے نزدیک دھماکے سے قبل حراست میں لیکر خودکش جیکٹ کو ناکارہ بنا دیا گیا۔

پیر کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لڑکی کا کہنا تھا کہ اسے اس کے بھائی نے حکم دیا تھا کہ خودکش جیکٹ پہنے تاہم اس نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ اسے پورا نہیں کرے گی۔

ہلمند گورنر کے ترجمان عمرزواق نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہم نے اس معاملے کی تفتیش کیلئے ایک ٹیم مقرر کردی ہے جو کہ بھائی اور لڑکی کے والد کو تلاش کرنے کی کوشش کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم پولیس چوکی کا دورہ بھی کرے گی اور پولیس سے بیانات لیں گے جنہوں نے لڑکی کو برآمد کرکے حراست میں لیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اصل میں کیا واقعہ پیش آیا۔

حادثے کے مختلف پہلوؤں کے پیش نظر بعض حکام کہتے ہیں کہ اس نے خودکش جیکٹ پہن رکھی تھی جب اسے حراست میں لیا گیا تھا جبکہ دیگر کہتے ہیں کہ اس سے کوئی خودکش جیکٹ برآمد نہیں ہوئی۔

تولو ٹی وی نیوز چینل کا کہنا ہے کہ لڑکی دھماکہ خیز مواد کو اڑانے کیلئے بٹن دبانے میں ناکام رہی۔

لڑکی نے ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ میں صحافیوں کو بتایا کہ اس کے بھائی نے سوتیلی ماں کے ساتھ توں تکرار کے بعد اسے خودکش جیکٹ پہن کر پولیس چوکی کی طرف جانے کا حکم دیا تھا۔

لڑکی کا کہنا تھا کہ اس نے گرفتاری سے قبل خودکش جیکٹ کو دریا میں پھینک دیا تھا، وہ منگل کو پولیس حراست میں تھی۔

کارٹون

کارٹون : 29 جون 2025
کارٹون : 28 جون 2025