گھریلو روبوٹس کا جمعہ بازار

09 جنوری 2014
دو خوبصورت پارو روبوٹس جو دنیا میں کنزیومر الیکٹرانکس کی سب سے بڑی نمائش میں رکھے گئے ہیں۔ یہ روبوٹ پانچ طرح کا ردِ عمل ظاہر کرتے ہیں۔ اے ایف پی تصویر
دو خوبصورت پارو روبوٹس جو دنیا میں کنزیومر الیکٹرانکس کی سب سے بڑی نمائش میں رکھے گئے ہیں۔ یہ روبوٹ پانچ طرح کا ردِ عمل ظاہر کرتے ہیں۔ اے ایف پی تصویر
لاس ویگاس میں صارفین کیلئے ہونے والے الیکٹرانکس نمائش میں دو افراد شیشہ صاف کرنے والے روبوٹ کو دیکھ رہے ہیں۔ تصویر رائٹرز
لاس ویگاس میں صارفین کیلئے ہونے والے الیکٹرانکس نمائش میں دو افراد شیشہ صاف کرنے والے روبوٹ کو دیکھ رہے ہیں۔ تصویر رائٹرز
نمائش میں پیش کیا جانے والا روبوٹ ڈائنوسار جو اطراف کے ماحول سے سیکھتا ہے اور اسی  طرح کا برتاؤ کرتا ہے۔ اے ایف پی تصویر
نمائش میں پیش کیا جانے والا روبوٹ ڈائنوسار جو اطراف کے ماحول سے سیکھتا ہے اور اسی طرح کا برتاؤ کرتا ہے۔ اے ایف پی تصویر
جاپان کی ایک کمپنی موراتا نے چند انچ لمبے مرد اور عورت کے روبوٹس بنائے ہیں جو اس نمائش میں لوگوں کی دلچسپی کا مرکز بنے رہے ۔ مرد روبوٹ ایک سائیکل چلاتا ہے جبکہ خاتون روبوٹ سرکس کی طرح ایک پہئے پر کرتب دکھاتی ہے اور حیرت انگیز طور پر اپنا بیلنس برقرار رکھتی ہے۔ اے ایف پی تصویر
جاپان کی ایک کمپنی موراتا نے چند انچ لمبے مرد اور عورت کے روبوٹس بنائے ہیں جو اس نمائش میں لوگوں کی دلچسپی کا مرکز بنے رہے ۔ مرد روبوٹ ایک سائیکل چلاتا ہے جبکہ خاتون روبوٹ سرکس کی طرح ایک پہئے پر کرتب دکھاتی ہے اور حیرت انگیز طور پر اپنا بیلنس برقرار رکھتی ہے۔ اے ایف پی تصویر
لاس ویگاس کی نمائش میں موجود پلے آئی نامی کمپنی کا بنایا ہوا روبوٹ تصویر لیتے وقت ایک دھن بجارہا ہے جبکہ یہ نوعمر بچوں کو پروگرامنگ سکھانے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ تصویر اے ایف پی
لاس ویگاس کی نمائش میں موجود پلے آئی نامی کمپنی کا بنایا ہوا روبوٹ تصویر لیتے وقت ایک دھن بجارہا ہے جبکہ یہ نوعمر بچوں کو پروگرامنگ سکھانے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ تصویر اے ایف پی

لاس ویگاس: بہت دلچسپ ، کارآمد اور ہر ایک کی جیب کے مطابق روبوٹس اب ایک عام بات ہے۔

لاس ویگاس میں اس ہفتے ہونے والے کنزیومر الیکٹرانکس شو میں پیش کئے گئے دلچسپ روبوٹس نے شائقین کی توجہ اپنی گرفت میں لے لی۔

اس نمائش میں بو اور یانا نامی دو روبوٹ رکھے گئے جو نہ صرف آپ کے ہاتھوں میں سماسکتے ہیں بلکہ نوعمر بچوں کو پروگرامنگ بھی سکھاتے ہیں۔

ان کھلونوں کو وکاس گپتا کی کمپمی آئی پلے نے بنایا ہے جو کیلیفورنیا میں واقع ہے۔ وکاس کے مطابق یہ روبوٹ ' کھیل کھیل میں پروگرامنگ کا سبق دیتےہیں۔'

یہ روبوٹ پانچ سالہ بچے کو نظر میں رکھتے ہوئے ڈیزائن کئے گئے ہیں ۔ ان میں موسیقی بھی بجتی ہے اور یہ بچوں کو تھکائے بغیر بہت کچھ سکھاتے ہیں۔

اس کے علاوہ بار بار دوہرائے جانے والے گھریلوں کاموں کیلئے بھی چھوٹے چھوٹے روبوٹ موجود تھے۔

واضح رہے کہ گھریلو روبوٹس کی عالمی مارکٹ 2012 میں تقریباً ساڑھے چھ ارب ڈالر تھی، لیکن ان میں تفریحی روبوٹس نمایاں ہیں۔

اس کے علاوہ اب گوگل جیسی نمایاں کمپنیوں نے بھی روبوٹکس میں دلچسپی لینا شروع کردی ہے تاکہ مصنوعی ذہانت ( آرٹیفشل انٹیلی جنس) اور ایک سے زائد کام کرنے والے روبوٹس بنائے جاسکیں۔

جاپانی روبوٹس سے عشق کرتے ہیں اور ایک جاپانی کمپنی اے آئی ایس ٹی نے پارو نامی روبوٹ بنایا ہے کہ یہ ایک سیل کی طرح ہے اور یہ ان ہسپتالوں کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے جہاں لوگوں کو پالتو جانور لے جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔

پارو درجہ حرارت معلوم کرسکتا ہے، حرکت کا احساس کرتا ہے ، سنتا ہے اور روشنی پر ردِ عمل ظاہر کرتا ہے۔ اس کا نام لینے پر بھی یہ چونک پڑتا ہے۔

فرانس کی کمپنی نے کیکر نامی روبوٹ بنایا ہے جو اسمارٹ فون یا ٹیبلٹ کی وڈیو یا تصاویر کو دیوار پر پروجیکٹر کی طرح ایک بڑے رقبے پر ظاہر کرتا ہے ۔

اسے بنانے والوں کا کہنا ہے کہ ٹی وی سے جڑے بغیر بھی اس تفریح کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اسی طرح ایپس کے ذریعے بچوں کے بیڈروم میں ستاروں بھرا منظر یا صبح کے وقت ایک پر فضا سماں دیوار پر دکھایا جاسکتا ہے۔ اس سے لوگوں میں خواب دیکھنے کے صلاحیت بھی بیدار ہوتی ہے۔

جاپان کی ایک کمپنی موراتا نے چند انچ لمبے مرد اور عورت کے روبوٹس بنائے ہیں جو اس نمائش میں لوگوں کی دلچسپی کا مرکز بنے رہے ۔ مرد روبوٹ ایک سائیکل چلاتا ہے جبکہ خاتون روبوٹ سرکس کی طرح ایک پہئے پر کرتب دکھاتی ہے اور حیرت انگیز طور پر اپنا بیلنس برقرار رکھتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں