'اعتزاز کے نام پر سکول اور سٹیڈیم'
پشاور: اپنی زندگی گنوا کر خود کش حملہ ناکام بنانے والے پندرہ سالہ طالب علم اعتزاز حسن کے سکول اور ایک نئے سٹیڈیم کو ان کے نام سے منسوب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو میں ابراہیم زئی گاؤں سے تعلق رکھنے والے اعتزاز نے گزشتہ ہفتے ایک خود کش بمبار کو اپنے سکول میں داخل ہونے سے روک کر سینکڑوں طالب علموں کی جان بچا لی تھی۔
سکول کے مرکزی دروازے سے 150 میٹر دور حملہ آور کے خود کو دھماکے سے اڑانے پر اعتزاز بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ایک ہسپتال میں دم توڑ گئے۔
اس جرات مندانہ اقدام کے بعد اعتزاز کو پاکستان بھر میں قومی ہیرو کا درجہ ملا ہے۔
صوبائی حکومت کے سینیئر مشیر امجد آفریدی نے اے ایف پی کو بتایا 'ہم نے اعتزاز کے سکول کو ان کے نام سے منسوب کرنے کا فیصلہ کیا ہے'۔
'ہم نے ہنگو میں ایک سٹیڈیم بھی بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو اعتزاز کے نام پر ہو گا'۔
دیگر سینیئر حکام کے ساتھ حسن کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار ہمدردی کے لیے آنے والے آفریدی کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اعتزاز کے دکھی والدین سے ہمدردی کے طور پر پچاس لاکھ روپے بھی دے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیر اعظم ہاؤس نے کہا تھا کہ وہ اعتزاز کے لیے ستارہ شجاعت دینے کی منظوری دے گا۔











لائیو ٹی وی
تبصرے (1) بند ہیں