'ٹاس ہارنا بدقسمتی تھی'

شائع January 13, 2014
ڈیو واٹمور کی یہ پاکستان کے ساتھ آخری سیریز ہے اور اگلے ماہ ان کے عہدے کی مدت ختم ہو جائے گی۔ فوٹو اے پی
ڈیو واٹمور کی یہ پاکستان کے ساتھ آخری سیریز ہے اور اگلے ماہ ان کے عہدے کی مدت ختم ہو جائے گی۔ فوٹو اے پی

دبئی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ ڈیو واٹمور نے دبئی ٹیسٹ میں سری لنکا کے خلاف شکست کا تمام تر ملبہ ٹاس پر ڈال دیا ہے۔

واٹمور نے نے کہا کہ ٹاس ہارنا شکست کی اہم وجہ تھی جہاں پہلی اننگ میں کم اسکور پر آؤٹ ہونا فیصلہ کن ثابت ہوا۔

یاد رہے کہ دبئی میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں سری لنکن کپتان اینجلو میتھیوز نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا جہاں پاکستانی ٹیم پہلی اننگ میں 165 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی۔

جواب میں سری لنکا نے کوشال سلوا اور مہیلا جے وردنے کی ذمے دارانہ بلے بازی کی بدولت پاکستان پر 223 رنز کی بھاری برتری حاصل کی جس کے باعث پاکستانی ٹیم دوسری اننگ میں 359 رنز بنانے کے باوجود صرف 137 کا ہدف دے سکی جسے مہمان ٹیم نے باآسانی ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔

سری لنکا کی جانب سے نو وکٹ سے فتح دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک کھیلے گئے 45 ٹیسٹ میچوں میں سری لنکا کی پاکستان کے خلاف سب سے بڑی ٹیسٹ فتح ہے۔

اس فتح کے ساتھ ہی مہمان ٹیم نے سیریز میں 1-0 کی ناقابل شکست برتری حاصل کر لی ہے جہاں سیریز کا پہلا ٹیسٹ ڈرا پر اختتام پذیر ہوا تھا۔

یاد رہے کہ سابق آسٹریلین بلے باز وہی کوچ ہیں جنہوں نے 1996 میں سری لنکا کو ورلڈ کپ جتوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

واٹمور نے کہا کہ ٹاس ہارنا بدقسمتی تھی کیونکہ وکٹ فاسٹ باؤلرز کے لیے سازگار تھی، بارش کے باعث وکٹ 24 گھنٹے سے زائد دیر تک ڈھکی رہی جس کے باعث پہلے دن ہمارے بلے بازوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

قومی ٹیم کے کوچ نے پہلی اننگ میں کم اسکور پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلی اننگ میں کم اسکور کا دفاع مشکل ثابت ہوا۔

آسٹریلیا کی جانب سے 7 ٹیسٹ ایک ون ڈے میچ کھیلنے والے واٹمور نے میچ میں دوسرا اسپیشلسٹ اسپنر نہ کھلانے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہم پچ کی مناسبت سے ہمیشہ بہترین ٹیم کا انتخاب کرتے ہیں تاہم اس میچ میں ہم نے بدقسمتی سے دو اسپنرز کی جگہ تین فاسٹ باؤلرز کے ساتھ میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا۔

اس سوال پر کہ کیا وہ مصباح کی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ سیریز میں وکٹیں ہمارے مطالبے کے مطابق نہیں ملیں، تو انہوں نے مختصراً ہاں جواب دیا۔

انہوں نے کہا کہ سعید اجمل اور رنگنا ہیراتھ دونوں کو ہی پچ سے کسی بھی قسم کی مدد نہیں ملی۔

اجمل نے 2011 میں متحدہ عرب امارات میں سری لنکا ہی کے خلاف سیریز میں 1-0 کی فتح میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے 18 وکٹیں حاصل کی تھیں لیکن اس سیریز کے دو میچوں میں وہ صرف 5 وکٹیں لے سکے ہیں۔

کوچ نے کہا کہ دنیا کے دیگر میچ وننگ باؤلرز کی طرح اجمل کو بھی صحیح طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے، یہ کہنا غلط ہے کہ بیٹسمین اب ان کی گیند کو سمجھ چکے ہیں۔

اگلے ماہ اپنے دو سالہ دور کا اختتام کرنے والے واٹمور نے امید ظاہر کی کہ ٹیم انہیں فاتحانہ انداز میں رخصت کرے گی کیونکہ شارجہ کی پچ ممکنہ طور پر مختلف ہو گی۔

اس موقع پر سابق آسٹریلین بلے باز نے ٹیم میں تبدیلیوں کا بھی عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ یقینی طور پر فائنل الیون میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔

پاکستان کی جانب سے زخمی بلاول بھٹی کی جگہ محمد طلحہ جبکہ ناکامی سے دوچار ٹاپ آرڈر بیٹنگ میں بھی تبدیلی کا امکان ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 جون 2025
کارٹون : 21 جون 2025