پولیو رضاکار نشانے پر

اپ ڈیٹ 23 جنوری 2014

کراچی کے علاقے قیوم آباد میں منگل کے روز انسداد پولیو مہم میں مصروف تین ورکرز کو موٹرسائیکلوں پر سوار نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

ایک اور واقعہ بدھ کو خیبرپختونخواہ کے ضلع چارسدہ میں پیش آیا جہاں پولیو ورکرز کے تحفط کیلئے مامور پولیس موبائل کے قریب دھماکہ ہوا، جس سے سات افراد ہلاک اور نو زخمی ہوگئے۔

واقعے کے خلاف ملک بھر میں شدید احتجاج کیا جا رہا ہے جبکہ سیاسی، سماجی اور مذہبی حلقے واقعے کی بھرپور مذمت کر رہے ہیں۔
واقعے کے خلاف ملک بھر میں شدید احتجاج کیا جا رہا ہے جبکہ سیاسی، سماجی اور مذہبی حلقے واقعے کی بھرپور مذمت کر رہے ہیں۔
کراچی میں پولیو ورکرز پر حملے کے بعد سندھ بھر میں پولیو مہم روک دی گئی، نامناسب سیکیورٹی کی وجہ سے پولیو ورکرز خوف میں مبتلا ہیں۔
کراچی میں پولیو ورکرز پر حملے کے بعد سندھ بھر میں پولیو مہم روک دی گئی، نامناسب سیکیورٹی کی وجہ سے پولیو ورکرز خوف میں مبتلا ہیں۔
پے در پے دہشت گردی کے واقعات پر افسردہ ہو کر پولیو ورکرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔
پے در پے دہشت گردی کے واقعات پر افسردہ ہو کر پولیو ورکرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ واقعے سے ایک روز قبل ہی سندھ حکومت نے صوبے کے تقریبا 76 لاکھ بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلانے کے لیے انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کیا تھا، جو جعمرات تک جاری رہنا تھی۔
یاد رہے کہ واقعے سے ایک روز قبل ہی سندھ حکومت نے صوبے کے تقریبا 76 لاکھ بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلانے کے لیے انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کیا تھا، جو جعمرات تک جاری رہنا تھی۔
چارسدہ کے تھانہ سرڈھیری کی پولیس وین انسداد پولیو مہم کے رضاکاروں کی ڈیوٹی کے لیے پولیس اہلکاروں کو مختلف علاقوں میں پہنچا رہی تھی کہ دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک بچے سمیت 7 اہلکار ہلاک اور نو افراد زخمی ہوگئے۔
چارسدہ کے تھانہ سرڈھیری کی پولیس وین انسداد پولیو مہم کے رضاکاروں کی ڈیوٹی کے لیے پولیس اہلکاروں کو مختلف علاقوں میں پہنچا رہی تھی کہ دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک بچے سمیت 7 اہلکار ہلاک اور نو افراد زخمی ہوگئے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پولیو ورکرز کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں، اب سے انہیں پولیس سمیت رینجرز اورکمانڈوز کی خدمات بھی حاصل ہونگی۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پولیو ورکرز کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں، اب سے انہیں پولیس سمیت رینجرز اورکمانڈوز کی خدمات بھی حاصل ہونگی۔
پاکستان دنیا بھر میں پولیو سے متاثرہ تین بڑے ممالک میں شامل ہے، سیکیورٹی نا دی گئی اور مہم رکی رہی تو مستقبل کے معمار معذوری کے شکار ہوسکتے ہیں۔
پاکستان دنیا بھر میں پولیو سے متاثرہ تین بڑے ممالک میں شامل ہے، سیکیورٹی نا دی گئی اور مہم رکی رہی تو مستقبل کے معمار معذوری کے شکار ہوسکتے ہیں۔
پولیو رضاکاروں پر حملے کے بعد پولیو ورکرز شدید پریشانی میں مبتلا ہیں جبکہ لیڈی ہیلتھ ورکرز نے بچوں کو معذوری سے بچاؤ  کے قطرے پلانے سے معذرت کر لی ہے۔
پولیو رضاکاروں پر حملے کے بعد پولیو ورکرز شدید پریشانی میں مبتلا ہیں جبکہ لیڈی ہیلتھ ورکرز نے بچوں کو معذوری سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے معذرت کر لی ہے۔
جبکہ واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد  کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔
جبکہ واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔
انسدادِ پولیو ٹیموں پر بڑھتے حملوں کے بعد علمائے کرام نے واضح کردیا ہے کہ بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلانے میں کوئی حرج نہیں ہے، شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ مہلک مرض سے محفوظ رکھنے کے لئے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں۔
انسدادِ پولیو ٹیموں پر بڑھتے حملوں کے بعد علمائے کرام نے واضح کردیا ہے کہ بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلانے میں کوئی حرج نہیں ہے، شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ مہلک مرض سے محفوظ رکھنے کے لئے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں۔
صدر ممنون حسین کی زیرصدارت ایوان صدر میں پولیو مہم کے بارے میں اہم اجلاس ہوا جس میں صدر نے قطرے پلانے والی پولیو ٹیموں کو ہر ممکن تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
صدر ممنون حسین کی زیرصدارت ایوان صدر میں پولیو مہم کے بارے میں اہم اجلاس ہوا جس میں صدر نے قطرے پلانے والی پولیو ٹیموں کو ہر ممکن تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
صدر کا کہنا تھا کہ پولیو ٹیموں کو نشانہ بنانے کی کارروائیوں کو برداشت نہیں کرینگے، ہمارا مقصد ہر بچے کو پولیو سے محفوظ بنانا ہے۔
صدر کا کہنا تھا کہ پولیو ٹیموں کو نشانہ بنانے کی کارروائیوں کو برداشت نہیں کرینگے، ہمارا مقصد ہر بچے کو پولیو سے محفوظ بنانا ہے۔
پاکستان دنیا کے ان تین ملکوں میں شامل ہے جہاں اس مہلک بیماری سے بچوں کی ایک بڑی تعداد متاثر ہے۔
پاکستان دنیا کے ان تین ملکوں میں شامل ہے جہاں اس مہلک بیماری سے بچوں کی ایک بڑی تعداد متاثر ہے۔
لیکن ملک بھر میں کافی عرصے سے مسلسل پولیو ٹیموں کو نشانہ بنائے جانے سے یہ مہم متاثر ہو
رہی ہے۔
لیکن ملک بھر میں کافی عرصے سے مسلسل پولیو ٹیموں کو نشانہ بنائے جانے سے یہ مہم متاثر ہو رہی ہے۔