بلوچستان سے دو سینئر حکومتی اہلکار اغوا

شائع February 13, 2014
جمعرات کو ضلع کیچ کے ڈپٹی اور اسسٹنٹ کمشنر کو ایک درجن سے زائد مسلح افراد نے اغوا کرلیا ہے۔ فائل تصویر
جمعرات کو ضلع کیچ کے ڈپٹی اور اسسٹنٹ کمشنر کو ایک درجن سے زائد مسلح افراد نے اغوا کرلیا ہے۔ فائل تصویر

کوئٹہ: جمعرات کو بلوچستان کے ضلع کیچ میں نامعلوم مسلح افراد نے دو سینیئر حکومتی افسران کو اغوا کرلیا ہے۔

آفیشل کے مطابق یہ واقعہ کوئٹہ سے لگ بھگ 1,000 کلومیٹر دور کوئٹہ کے جنوب مغرب میں پیش آیا۔ صوبہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ بھی ہے جو فرقہ وارانہ تشدد اور علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں کا شکار ہے۔

' ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر، ضلع کیچ ایرانی سرحدی افسران سے ملاقات کے بعد واپس آرہے تھے کہ انہیں ایک درجن سے زائد مسلح اہلکاروں نے گھیر لیا،' صوبائی داخلہ سیکریٹری عادل گیلانی نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا۔

انہوں نے بتایا کہ مسلح افراد نے ان کے اسٹاف اور سیکیورٹی اہلکاروں پر مشتمل 18 افراد پر قابو پالیا اور قافلے کو اپنے ہمراہ آنے کو کہا۔

اس کے بعد مسلح افراد نے اسٹاف اور سیکیورٹی عملے کو تو جانے دیا لیکن ڈپٹی اور اسسٹنٹ کمشنر کو اپنے ساتھ لے گئے۔

ایک اور مقامی سینیئر افسر عبدالفتح بھنگر نے واقعے کی تصدیق کی ہے۔

اب تک کسی بھی گروہ نے اس واقعے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔ لیکن بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کی جانب سے حکومتی افسران اور ڈاکٹروں کے اغوا کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ جبکہ صوبے میں فرقہ وارانہ تشدد بھی جاری ہے۔

کارٹون

کارٹون : 29 جون 2025
کارٹون : 28 جون 2025