یوکرین کے ایئرپورٹ پر مسلح افراد کا قبضہ
سمفروپول، یوکرین: جمعے کے روز مسلح افراد نے یوکرین کے جزیرہ نما علاقے کرائمیا کے دو اہم ایئرپورٹس پر قبضہ کرلیا ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر وکٹر یانوکووچ نے کہا ہے کہ وہ اب بھی یوکرین کے صدر ہیں اور یوکرین اپنے مستقبل کی جدوجہد جاری رکھے گا۔ دوسری جانب اسی روز دس روسی فوجی ہیلی کاپٹر یوکرینی علاقے کرائیمیا کی فضائی حدود میں داخل ہوئے ہیں۔ دوسری جانب بحیرہ اسود ( بلیک سی ) میں روسی بحری بیڑہ بھی موجود ہے۔
یوکرینی صدر نے الزام لگایا ہے کہ روس ، یوکرین پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہا ہے اور یہ ملکی معاملات میں مداخلت ہے۔ بحری بیڑے نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اس روس ایئرپورٹ کے قبضے میں ملوث نہیں ہے۔
دوسری جانب ماسکو نے کہا ہے کہ وہ یوکرین میں اپنے شہریوں کے مفادات اور حقوق کا تحفظ کرے گا لیکن اس کیلئے طاقت کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔ اس سے قبل روس نے یانوکووچ کو بے دخل کرنے کی دھمکی دی تھی جس کی گونج اب بھی یوکرین میں موجود ہے۔
یوکرین کے اہم ترین سیکیورٹی آفیشل، آندرے پورابے نے کہا ہے کہ مسلح افراد روس کے اعلیٰ حکام سے پیغامات لے رہے ہیں۔ ' یہ الگ الگ گروپس ہیں جو کریملن سے ہدایات لے رہے ہیں،' پورابے نے مزید کہا جو نیشنل سیکیورٹی اور ڈیفنس کونسل کے سیکریٹری ہیں۔
انہوں نےکہا کہ ملک میں ایمرجنسی کی حالت نافذ کرنے پر بھی غور ہورہا ہے ۔ یوکرین کا سیاسی بحران حل کرنے کی عالمی کوششیں جاری ہیں۔ اس سے قبل فرانس، جرمنی اور پولینڈ کے وزرائے خارجہ نے مفاہمت اور امن کیلئے بات چیت کرتے رہے ہیں جبکہ انہوں نے تمام فریقین کو یوکرین کے اندرونی معاملات میں مداخلت پر خبر دار کیا ہے۔
دوسری جانب روس نے بدھ کو یوکرینی سرحد کے پاس جنگی مشقیں کیں جس میں لگ بھگ 150,000 فوجیوں نے ہائی الرٹ رہتے ہوئے مشقیں کیں۔ روسی وزیرِ خارجہ سرگائی لاوروف نے امریکی ہم منصب جان کیری کو بتایا کہ مشقیں پہلے سے ہی طے شدہ تھیں۔
یانوکووچ کو احتجاجی مظاہرین کے قتل کا ذمے دار ٹھہرایا جارہا ہے اور جعمے کے روز وہ دوبارہ منظرِ عام پر آئے ہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یوناکووچ نے کہا کہ وہ ملک چھوڑ کر نہیں گئے لیکن انہوں نے کہا کہ ان کو کیو چھوڑنے کی دھمکیاں دی گئ ہیں۔
جمعے کے روز ہی، آسٹریا، سوئزرلینڈ اور لیکٹینسٹائن نے بیس یوکرینی باشندوں کے اثاثے ضبط کرنے کا اعلان کیا ہے جن میں یوکرینی صدر اور ان کے بیٹے بھی شامل ہیں۔
یوکرین کے نئے حکمرانوں نے کہا ہے کہ گزششتہ تین سال کے اقتدار میں یانوکووچ حکومت نے 37 ارب ڈالر قرض لئے اور ان کی تفصیلات غائب ہیں۔
مسلح قبضہ
یوکرین کے وزیرِ داخلہ نے روسی بحریہ پر الزام لگایا ہے کہ اس نےسیواستوپول بندرگاہ کے قریب ایک فوجی ایئرپورٹ پر قبضہ کرلیا ہے۔ انہوں نے اسے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی اور مسلح حملہ قرار دیا ہے۔
اس ایئرپورٹ کے پاس ہی کیموفلاج لباس میں نصف درجن سے زائد سیکیورٹی اہلکار خودکار رائفلوں کیساتھ دیکھے گئے اور ان کے متعلق تمام حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ روسی فوجی ہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشت سال نومبر میں شدید حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے تھے اس کے بعد تشدد کا آغاز ہوا اور کئ درجن مظاہرین مارے گئے تھے۔ اس کے بعد سے یورپی ممالک کی مداخلت پر یوکرینی حکومت اور اپوزیشن کے ساتھ امن معاہدہ کیا گیا تھا لیکن اس کے چند دنوں بعد ہی ایک اور بحران پیدا ہوگیا ہے۔











لائیو ٹی وی
تبصرے (1) بند ہیں