فٹبال: سکارف پر پابندی کے خاتمے پر پاکستان خوش

شائع March 3, 2014
۔ — فائل فوٹو
۔ — فائل فوٹو

کراچی: پاکستان اور افغانستان نے فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کی جانب سے سکارف پر پابندی ختم کرنے کے فیصلے کو سراہا ہے۔

دونوں ملکوں کے حکام کا خیال ہے کہ اس پابندی کے خاتمے سے مذہبی رجحان رکھنے والی لڑکیاں بھی بڑی تعداد میں فٹبال کھیلنے پر مائل ہوں گی۔

فیفا نے ہفتہ کو مذہبی مقاصد کے لیے میچ کے دوران سکارف پہنے کی باقاعدہ اجازت دے دی تھی۔

اس اجازت کے بعد روزمرہ زندگی میں حجاب کرنے والی خواتین اور پگڑی پہننے والے مرد فٹبالر میچ کے دوران سر ڈھانپ سکیں گے۔

صوبہ سندھ میں خواتین کے دیا فٹبال کلب کی کپتان رخسانہ راشد نے پیر کو کہا ' اس پیش رفت سے کھیل کے فروغ میں مدد ملے گی'۔ ' یہاں میں فیفا کا شکریہ ادا کروں گی کیونکہ اس طرح دور دراز علاقوں کی خواتین کھلاڑی فٹبال کو اپنائیں گی'۔ سندھ خواتین فٹبال ایسوسی ایشن کی سیکریٹری سعدیہ شیخ نے فیصلے کو اسلامی ملکوں کی خواتین کھلاڑیوں کے لیے بہت اچھا قرار دیا۔

سال 2005 میں سابق فوجی آمر جنرل (ر) پرویز مشرف کی حکمرانی میں قومی سطح پر خواتین کھیلوں کی راہ ہموار ہوئی تھی۔

مجموعی طور پر اب تک خواتین کی نو فٹبال چیمپئن شپز کا انعقاد ہو چکا ہے اور اس وقت پاکستان میں بائیس خواتین فٹبال کلب اور تقریباً 400 کھلاڑی موجود ہیں۔

ادھر افغانستان فٹبال فیڈریشن کے ایک سینیئر افسر محمد یوسف نے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے میں دوسروں کے مذہب اور ثقافت کے احترام نظر آتا ہے۔

'اگر اس پابندی کو ختم نہ کیا جاتا تو اسلامی دنیا کی خواتین اور بالخصوص افغانستان کے لیے مسئلہ ہوتا'۔ یاد رہے کہ2001-1996 کے دوران طالبان دور میں صرف مردوں کو فٹبال کھیلنے کی اجازت تھی۔

بعض اوقات کابل کے فٹبال سٹیڈیم کو میچ سے قبل سزائے موت دینے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا رہا۔

پاکستان کی خواتین فٹبال ٹیم قطر کے خلاف ملک میں اور اس سے باہر دوستانہ میچ کھیلنے کے لیے اگلے مہینے تربیتی کیمپ کا آغاز کرے گی۔

پاکستان رواں سال دسمبر میں جنوبی ایشیاء فٹبال فیڈریشن کپ کی میزبانی کرے گا۔

توقع ہے کہ مردوں اور خواتین کے ان مقابلوں میں افغانستان، انڈیا، بنگلہ دیش اور نیپال کی ٹیمیں حصہ لیں گی۔

کارٹون

کارٹون : 27 جون 2025
کارٹون : 26 جون 2025