آفریدی خواتین کرکٹ کے بڑے حامی
کراچی: پاکستان کے آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے جمعہ کو کہا ہے کہ خواتین کے کرکٹ سے متعلق میرے تبصرے کو سیاق و سباق سے ہٹ کر بیان کیا گیا ہے۔
چوتیس سالہ سپر اسٹار ایک ٹی وی انٹرویو میں خواتین کی کرکٹ سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انکے کھانا پکانے کو سراہنے پر شدید تنقید کی لپٹ میں آ گئے تھے۔
آفریدی کا اصرار تھا کہ وہ لوگ جو ایشاء کپ میں میری کارکردگی سے حسد رکھتے ہیں انہوں نے ان کے ریمارکس کو سیاق و سباق سے ہٹ کر بیان کیا ہے۔
انہوں نے ایشیا کپ میں انڈیا کے خلاف آخری اوور میں دو مشہور چھکوں کی بدولت اٹھارہ گیندوں پر جارحانہ 34 رنز جبکہ بنگلہ دیش کے خلاف 25 گیندوں پر 59 رنز بنائے تھے۔ دونوں میچ پاکستان کے نام رہے تھے۔
اسٹار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ مجھے یہ باتیں سن کر اور سوشل میڈیا پر پڑھ کر حیرانی ہوئی ہےَ۔
یہ پانچ ماہ پہلے دیا گیا انٹرویو تھا جو اب انٹرنیٹ پہ صرف آدھا ڈالا گیا ہے جو میری مقبولیت کو بدنام کرنے کی ایک کوشش ہے۔
آفریدی نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ خواتین کے کھیل کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں خواتین کرکٹ کا ایک بڑا حامی رہا ہوں اور آپ اگر خواتین کرکٹرز سے پوچھینگے تو پتہ چل جائے گا کہ میں نے کس طرح ان کے لیئے اسپانسر شپ حاصل کرنے کی کوشش کی۔
کچھ لوگ میری مقبولیت سے حسد کرتے ہیں اور میرے خلاف کچھ متنازعہ تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
میرے مداحواں کی ایک بڑی تعداد خواتین پر مشتمل ہے اور میں ہمیشہ ان کا احترام کرتا ہوں اور انہیں کسی بھی قسم کی حمایت درکار ہو تو میں اس کی کوشش کرتا ہوں۔
گزشتہ سال اکتوبر میں اے آر وائی نیوز چینل سے حاصل کی گئی وڈیو میں ان سے پوچھا گیا کہ آپ کے خیال میں پاکستانی خواتین کو کرکٹ کھیلنی چاہیئے۔
انہوں نے جواب دیا تھا کہ ہماری عورتوں کے ہاتھوں میں بہت ذائقہ ہے اور وہ بہت مزیدار کھانا پکاتی ہیں۔
سابق بین الاقوامی خاتون کھلاڑی کائنات امیتاز نے اسٹار کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ آفریدی ہمیشہ خواتین کرکٹ کے بڑے حامی رہے ہیں جب ہم لاہور اکیڈمی میں کھیلتے تھے تو وہ ہماری مدد اور حوصلہ افزائی کرتے تھے۔
لیکن ایک چھوٹے سے کلپس کے سوشل میڈیا پر جانے سے عورتوں کی تنظییموں اور تجزیہ کاروں نے آفریدی کے عورتوں پر ریمارکس پر سخت تنقید کی۔
ایک کارکن مہناز رحمان نے آفریدی کے ریمارکس پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے ایک دقیانوسی سوچ قرار دیا۔
عورت فاؤنڈیشن کی علاقائی ڈائریکٹر رحمان نے کہا کہ ہمارے مردوں کو تبدیل ہونے میں سالوں لگ جائیں گے مرد ہر سطح پر اپنی صلاحیتوں کو تسلیم کراتا ہے تاہم جب یہ عورت کرتی ہے تو اس کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے ۔
شاہد آفریدی جیسی شخصیت کو اس طرح کے ریمارکس نہیں دینے چاہیئے اس سے عورتوں کی ترقی رکے گی۔












لائیو ٹی وی