بی سی سی آئی سربراہ این سری نواسن کو عہدہ چھوڑنے حکم
نئی دہلی: ہندوستانی سپریم کورٹ نے غیر قانونی بیٹنگ پر جاری تحقیقات کے باعث منگل کو کرکٹ بورڈ کے سربراہ این سری نواسن کو عہدہ چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
منگل کو ججوں کے دو رکنی پینل نے دنیائے کرکٹ کے طاقتور ترین انسان سمجھے جانے والے سری نواسن کو خبرادر کیا کہ جب وہ رجاکارانہ طور پر یہ عہدہ نہیں چھوڑتے، اس وقت تک غیر قانونی بیٹنگ کی شفاف تحقیقات ممکن نہیں۔
سری نواسن کے داماد گروناتھ میاپن اس اسکینڈل میں ملوث قرار دیے گئے ہیں اور عدالت کے مطابق سری نواسن کے پاس ہندوستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ کا عہدہ ہی تحقیقات کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
جسٹس اے کے پٹنائک نئی دہلی کی عدالت کو کہا کہ جب تک بی سی سی آئی(بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا) کے صدر عہدہ نہیں چھوڑتے، اس وقت شفاف تحقیقات نہ ممکن ہیں، یہ بے شرمی ہے۔
'اگر آپ اپنا عہدہ چھوڑتے ہیں تو ہم کوئی حکمنامہ جاری کریں گے'۔
مذکورہ بینچ معاملے پر گزشتہ سال جمع کرائی گئی رپورٹ کی روشنی میں انڈین پریمیئر لیگ میں بیٹنگ اور اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی تحقیقات کر رہا ہے جس نے عالمی شہرت یافتہ ایونٹ کے منتظمین سمیت پوری دنیائے کرکٹ کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
فروری میں جاری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سری نواسن کے داماد میاپن غیر قانونی بیٹنگ میں مجرم قرار دیے دیے جا سکتے ہیں۔
اس رپورٹ سے سری نواسن کا مستقبل خطرے میں پڑتا دکھائی دے رہا ہے جو جولائی ہندوستانی کرکٹ بورڈ کے سربراہ کی ذمے داریاں سنبھالیں گے۔
ابتدا میں میاپن کو کپتان مہندرا سنگھ دھونی کی زیر قیادت کھیلنے والی ٹیم چنئی سپر کنگز کا مالک قرار دیا گیا تھا تاہم بعد میں اس کی تردید کرتے ہوئے انہیں محض اس کا حصہ کہا گیا تھا۔
بیان کے مطابق اس آئی پی ایل فرنچائز کی مالک سری نواسن کی کمپنی انڈیا سیمنٹ ہے۔
جسٹس مکل مدگل کی سربراہی میں کام کرنے والے پینل نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ میاپن باہر کے افراد کو ٹیم کی اہم معلومات فراہم کیں لیکن انہیں اپنی رپورٹ اس بات کی نشادہی نہیں کی یہ معلومات کس نوعیت کی تھیں اور کسے فراہم کی گئیں۔
پٹنائک نے مزید کہا کہ مدگل کمیٹی کی تحقیقات سے کچھ ثابت نہیں ہوا لیکن یہ الزامات سنگین نوعیت کے ہیں۔