افغان انتخابات: ووٹوں کی گنتی جاری

11 اپريل 2014

افغان انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ جبکہ دھاندلی کے خدشات بھی سامنےآرہے ہیں، لاکھوں افراد نے طالبان کی دھمکیوں کے باوجود حامد کرزئی کے جانشین کے انتخاب کیئے اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا۔

تصویر میں کاؤنٹنگ سینٹر میں موجود عملے کو دیکھا جا سکتا ہے۔
تصویر میں کاؤنٹنگ سینٹر میں موجود عملے کو دیکھا جا سکتا ہے۔
افغان انتخابی کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق پانچ اپریل کے انتخابات میں تقریباً سات لاکھ لوگوں نے ووٹ ڈالا تھا جبکہ ووٹروں کی کل تعداد بارہ لاکھ بتائی گئی تھی۔
افغان انتخابی کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق پانچ اپریل کے انتخابات میں تقریباً سات لاکھ لوگوں نے ووٹ ڈالا تھا جبکہ ووٹروں کی کل تعداد بارہ لاکھ بتائی گئی تھی۔
افغانستان میں پانچ اپریل کے صدارتی اور صوبائی کونسلوں کے انتخابات میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی اب تک جاری ہے اور ابتدائی غیر رسمی نتائج کے اعلان کے لیے تقریباً 16 دن مزید انتظار کرنا پڑے گا لیکن ابھی سے دھاندلی کی شکایات میں اضافہ ہورہا ہے۔
افغانستان میں پانچ اپریل کے صدارتی اور صوبائی کونسلوں کے انتخابات میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی اب تک جاری ہے اور ابتدائی غیر رسمی نتائج کے اعلان کے لیے تقریباً 16 دن مزید انتظار کرنا پڑے گا لیکن ابھی سے دھاندلی کی شکایات میں اضافہ ہورہا ہے۔
افغان مبصرین کا کہنا ہے کہ مقامی سطح پر تو دھاندلی کے اکا دکا واقعات کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا لیکن کوئی بڑی دھاندلی اس لیے ممکن نہیں کہ ووٹ ڈالنے کیلئے جو نظام بنایا گیا تھا اس میں ایک سے زیادہ ووٹ ڈالنا ناممکن تھا۔
افغان مبصرین کا کہنا ہے کہ مقامی سطح پر تو دھاندلی کے اکا دکا واقعات کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا لیکن کوئی بڑی دھاندلی اس لیے ممکن نہیں کہ ووٹ ڈالنے کیلئے جو نظام بنایا گیا تھا اس میں ایک سے زیادہ ووٹ ڈالنا ناممکن تھا۔
صدارتی انتخابات میں حصہ لینے والے اہم امیدوار ڈاکٹر اشرف غنی کے حامیوں نے مشرقی صوبے پکتیا میں منگل کودھاندلی کا الزام لگایا۔
صدارتی انتخابات میں حصہ لینے والے اہم امیدوار ڈاکٹر اشرف غنی کے حامیوں نے مشرقی صوبے پکتیا میں منگل کودھاندلی کا الزام لگایا۔
صوبوں سے بیلٹ باکس کی آمد جاری ہے اور اب تک تقریباً ساٹھ فیصد کابل پہنچ چکے ہیں جو دارالحکومت کے قریبی صوبوں پروان اور کاپیسا سے موصول ہوئے ہیں۔
صوبوں سے بیلٹ باکس کی آمد جاری ہے اور اب تک تقریباً ساٹھ فیصد کابل پہنچ چکے ہیں جو دارالحکومت کے قریبی صوبوں پروان اور کاپیسا سے موصول ہوئے ہیں۔
ابتدائی نتائج 24 اپریل اور مکمل نتائج کا اعلان مئی کے وسط تک کیا جائے گا۔
ابتدائی نتائج 24 اپریل اور مکمل نتائج کا اعلان مئی کے وسط تک کیا جائے گا۔