آسام: باغیوں کے حملے،بارہ مسلمان ہلاک

شائع May 2, 2014
۔—اے ایف پی فوٹو
۔—اے ایف پی فوٹو

گوہاٹی: ہندوستان کی دور دراز ریاست آسام میں علیحدگی پسندوں نے کم از کم بارہ مسلمانوں کو قتل کر دیا، اس طرح دو دنوں میں ایسے واقعات میں 23 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

پولیس انسپکٹر جنرل ایس این سنگھ کی مطابق، بھاری ہتھیاروں سے لیس دس کے قریب باغیوں نے بیس گھروں کو آگ لگانے کے علاوہ کم از کم 12 افراد کو ہلاک کردیا۔

یاد رہے کہ جمعرات کی رات اس شمال مشرقی ریاست کے دو اضلاع میں باغیوں نے دوہرے حملوں میں گیارہ دیہاتیوں کو قتل کر دیا تھا۔

ان حملوں کے بعد سیکورٹی فورسز نے حرکت میں آتے ہوئےبڑے پیمانے پر جنگجوؤں کی تلاش شروع کر دی۔

سنگھ نے بتایا کہ تشدد زدہ اضلاع کھوکھرا جھاڑ اور بکسا میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کرنے کے ساتھ ساتھ پولیس کو موقع پر گولی مارنے کے احکامات بھی دے دیے گئے ہیں۔

ہندوستان کے وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے آسام کے وزیر اعلیٰ ترن گوگوئی سے ٹیلیفون پر گفتگو میں انہیں صورتحال سے نمٹنے میں ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔

بھوٹان اور بنگلہ دیش سے ملحقہ یہ ہندوستانی ریاست چائے کی پیداوار کے حوالے سے جانی جاتی ہے اور تازہ حملوں میں مرنے والے مسلمان ہجرت کر کے یہاں آئے ہیں۔

اس علاقے میں مسلمانوں اور مقامی بوڈو قبائل کے درمیان زمین کے تنازعات ہیں۔

یہ حملے ایسے وقت ہوئے جب سات اپریل سے پورے ہندوستان میں مرحلہ وار عام انتخابات جاری ہیں۔

ووٹنگ کا آخری مرحلہ بارہ مئی کو ہو گا جس کے چار دنوں بعد نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ آسام میں انتخابی عمل چوبیس اپریل کو مکمل ہو چکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 3 جولائی 2025
کارٹون : 2 جولائی 2025