پی ٹی آئی کو ریلی کے انعقاد کی اجازت

10 مئ 2014
پی ٹی آئی کے کارکن فتح کا نشان بنا کر اپنے جوش کا اظہار کررہے ہیں۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی
پی ٹی آئی کے کارکن فتح کا نشان بنا کر اپنے جوش کا اظہار کررہے ہیں۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی

اسلام آباد (منور عظیم کی رپورٹ): حکومت کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد دارالحکومت کی انتظامیہ نے جمعہ کے روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو گیارہ مئی کے روز اسلام آباد میں ایک احتجاجی جلسے کے انعقاد کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) جاری کردیا۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسے ایکسپریس چوک پر صبح ساڑھے دس بجے سے آدھی رات تک عوامی جلسے کے انعقاد پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

تاہم انتظامیہ کے حکام نے یہ بھی واضح کیا کہ ’’یہ این او سی کسی بھی وقت اور کسی قسم کی اطلاع دیے بغیر واپس لی جاسکتی ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کی صورت میں اس جلسے کے منتظمین کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

اس این او سی میں کہا گیا ہے کہ شرکاء کو ریڈزون میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ اس مقام پر یا اس کے نزدیک کسی بھی قسم کے ہتھیار یا لاٹھیاں لانے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔

مزید یہ کہ اس اجتماع میں کسی قسم کی فرقہ وارانہ اور قابلِ اعتراض تقاریر نہیں کی جائیں گی، اور اس پروگرام میں ملک کی ثقافتی اقدارکا خیال رکھا جائے گا۔

درالحکومت کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جلسے کے منتظمین شرکاء اور عوام کے تحفظ کے ذمہ دار ہوں گے۔

جلسے کے شرکاء کو جلسہ گاہ میں تلاشی کے بعد داخلے کی اجازت دی جائے گی۔

مزید یہ کہ منتظمین کی جانب سے شرکاء کی فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔

حکام کا کہنا ہے کہ پولیس کی ٹریفک مینجمنٹ اور پارکنگ پلان پر منتظمین اور شرکاء کی جانب سے عمل کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ ضلعی انتظامیہ نے کیپیٹل پولیس کے ڈھائی ہزار اہلکاروں کو طلب کرلیا ہے۔

جمعہ کے روز سے ہی دارالحکومت کی انتظامیہ اور پولیس نے شہر کے مختلف حصوں میں کینٹینرز لگا کر راستوں کو بند کرنے کا سلسلہ شروع کردیا تھا اور ریڈزون کو اتوار کے روز مکمل طور پر سیل کردیا جائے گا۔

حکام نے کہا کہ کیپیٹل پولیس کی اسپیشل برانچ کو یہ توقع ہے اس اجتماع میں پچاس ہزار افراد اکھٹا ہوں گے۔

ایک اعلٰی سطحی اجلاس میں سیکورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا:

(اسٹاف رپورٹر)

اسلام آباد: وزیرِ داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے جمعہ کے روز ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے اتوار کو منعقد ہونے والے عوامی جلسے کےسلسلے میں سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔

وزیرِ داخلہ کو مطلع کیا گیا کہ جلسے اور جڑواں شہروں کے عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے واک تھرو گیٹس اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔

چوہدری نثار نے ہدایت کی کہ جلسے کے شرکاء کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات اُٹھائے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’ہتھیار لے جانے والی گاڑیاں اور چھوٹے بچوں کو وفاقی دارالحکومت میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘

پی ٹی آئی کےطے شدہ پروگرام کے مطابق اسلام آباد میں ڈی چوک کے نزدیک ایک عوامی اجتماع منعقد کیا جائے گا، جبکہ راولپنڈی میں چاندنی چوک سے لیاقت باغ تک ایک ریلی نکالی جائے گی۔

وزیرِ داخلہ نے اسلام آباد کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ریڈزون کی سیکیورٹی کے لیے جو کنٹینرز استعمال کیے گئے، ان کے مالکان کو یقینی طور پر ادائیگیاں کردی جائیں۔

اس کے علاوہ انہوں نے اسلام آباد اور راولپنڈی کی انتظامیہ سے کہا کہ وہ سیکیورٹی انتظامات کے سلسلے میں قریبی رابطے میں رہیں۔

اجلاس میں کہا گیا کہ ٹریفک کے متبادل راستوں کے حتمی پلان اور سڑکوں کو بند کیے جانے کی معلومات دونوں شہروں کی عوام کے لیے مشتہر کی جائیں گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں