ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کرنے پر اتفاق

اپ ڈیٹ 11 مئ 2014
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ظہرانے پر ہوئی۔ فوٹو: اے پی
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ظہرانے پر ہوئی۔ فوٹو: اے پی
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ظہرانے پر ہوئی۔ فوٹو: اے ایف پی
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ظہرانے پر ہوئی۔ فوٹو: اے ایف پی

تہران: پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف اور ایرانی صدر حسن روحانی کے درمیان ملاقات میں گیس پائپ لائن منصوبے کو مکمل کرنے پر اتفاق کر لیا گیا ہے۔

پاکستان کے سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے ملاقات میں ایرانی صدر کو بتایا کہ گیس پائپ لائن منصوبے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اپنی فنانس، پیٹرولیم اور معاشی ٹیم کے ہمراہ ایران کے دورے پر آئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی دو روزہ دورے کے دوران سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے بھی ملاقات متوقع ہے۔

وزیراعظم نواز شریف ایسے وقت میں ایران کے دورے پر گئے ہیں جب فروی میں پانچ ایرانی سرحدی محافظوں کے اغوا ہونےکے بعد سے دونوں پڑوسی ممالک کے تعلقات میں تناؤ دیکھا گیا۔

اغوا کیے گئے پانچ میں سے 4 ایرانی سرحدی محافظ بازیاب کرائے جا چکے ہیں جب کہ ایک کو اغوا کاروں کی جانب سے قتل کیے جانے کا دعوی کیا گیا ہے۔

ایران کا کہنا ہے کہ مغوی سرحدی محافظوں کو اغوا کے بعد پاکستان میں رکھا گیا تاہم پاکستان نے ایران کے بیان میں تردید کی ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے ملاقات کے دوران ایرانی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی جسے قبول کر لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں میں تجارت کو بڑھایا جا سکتا ہے۔

"پاکستان، ایران کےساتھ تعلقات کانیاباب کھولنا اور دوطرفہ تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتا ہے۔"

یاد رہے کہ فروری میں پاکستان کی جانب سے ساڑھے سات ارب ڈالر لاگت کی پاک ایران گیس پائپ لائن پر کام معطل کرنے کی وجہ سے بھی دونوں ممالک کے تعلقات خراب ہوئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں