انڈین مارکیٹ پر پاکستانی آم کے قبضے کی امید

شائع May 18, 2014

راجباہ چوہان: یورپی یونین کی جانب سے ہندوستانی آموں پر پابندی کے بعد پاکستانی کسانوں اور ایکسپورٹرز توقع کررہے ہیں کہ انڈین برآمدات کا کچھ حصہ وہ بھی حاصل کرسکیں گے۔

پھلوں کا بادشاہ، آم پاکستان اور ہندوستان کی خاص سوغات ہے اور دونوں ممالک اس بات کی کوشش کرتے رہتے ہیں کہ ان کے آموں کو ذیادہ پذیرائی اور اہمیت حاصل ہوجائے۔

معاشی طور پر آم کی برآمدات ( ایکسپورٹ) وہ شعبہ ہے جہاں پاکستان کو انڈیا پر کچھ برتری حاصل ہے۔

آفیشل اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس پاکستان نے تقریباً 100,000 ٹن آم برآمد کرکے 48.6 ملین ڈالر حاصل کئے تھے جبکہ انڈیا نے 56,000 ٹن آم بھجواکر 44.6 ملین ڈالر کمائے ۔

لیکن یورپی یونین نے انڈیا کے مشہور الفانسو آم پر پابندی عائد کردی ہے اور اس طرح پاکستان کو یہ موقع ملا ہے کہ وہ اپنی برآمدات کے ذریعے اس فرق کو کم کرسکے۔

یہ پابندی یکم مئی کو عائد کی گئی تھی جب ہندوستان سے یورپ پہنچنے والی آموں کی پہلی کھیپ میں پھل مکھی اور دیگر چار سبزیوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا تھا۔

پاکستان میں سب سے بڑے ذراعتی صوبے پنجاب میں پارلیمانی سیکریٹری راجہ اعجاز احمد نون نے کہا کہ انڈیا کی غلطیوں سے فارمنگ کے معیارات کو بہتر بنانے اور معاملات کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ ' ہم اس کام کو مثبت انداز میں لے رہے ہیں۔ ہم انڈیا کی غلطیوں سے سیکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔'

وہ ملتان سے چالیس کلومیٹر دور ایک باغ میں منعقدہ پچاس زمینداروں اور کسانوں کے سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔

اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'پاکستانی آم کی پیداوار کا چالیس فیصد مقدار برآمد کرنے کا پوٹینشل موجود ہیں اور اس سال کوشش کریں گے کہ ہم برآمدات میں سولہ فیصد اضافہ کرسکیں۔'

' پھلوں کو کیڑے مکوڑوں سے بچانے کے ماہر سید عصمت حسین نےکہا کہ ان کے ادارے کے ماہر فارمز اور باغات کا دورہ کرکے لوگوں کو یورپی یونین کے معیارات سے آگاہ کرکے مزید منافع کمانے کی راہ دکھاتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'پھل مکھی ( فروٹ فلائی) نے ہندوستان کے علاوہ پاکستانی آموں کو بھی متاثر کیا ہے لیکن ہم نے سادہ اور سائنسی طریقوں سے اسے کنٹرول کیا ہے۔'

پاکستان کے دیگر کاشتکاروں کے مطابق ملکی آم کا ذائقہ حیرت انگیز ہے اور امید پیدا ہوئی ہے کہ پاکستانی آم یورپی یونین کے بعد امریکہ اور دیگر ممالک میں بھی اپنا اہم مقام پیدا کرسکیں گے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Asad Mehmood May 20, 2014 01:58pm
The feature about pakistani Mango is very impressive.

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025