امریکی فوجی کی رہائی کی ویڈیو جاری

04 جون 2014
امریکی فوجی کو رہا کیے جانےکی ویڈیو سے لیا گیا اسکرین شوٹ
امریکی فوجی کو رہا کیے جانےکی ویڈیو سے لیا گیا اسکرین شوٹ

کابل:افغان طالبان نے پانچ سال تک اپنی قید میں رکھے جانے والے امریکی فوجی سارجنٹ بو رابرٹ برگڈال کو امریکی حکام کے حوالے کرنے کی ویڈیو جاری کردی ہے۔

"آئندہ کبھی افغانستان میں قدم نہیں رکھنا !ورنہ دوبارہ تمھیں کوئی رہا نہیں کرے گا"

یہ وہ الفاظ ہیں جو 17منٹ کی اس ویڈیو میں امریکی فوجی سارجنٹ برگڈال کو بندوق بردار ایک عسکریت پسند کی جانب سے کہے گئے ہیں۔

ویڈیو میں اپنے فوجی کو لینے کے لئے آنے والے امریکی ہیلی کاپٹر کو ایک وادی میں اترتے ہوئے دکھایا گیا ہے جہاں برگڈال طالبان کے ساتھ کھڑا ان کا منتظرتھا۔

عسکریت پسندوں سے ہاتھ ملانے کے بعد برگڈال امریکی فوجیوں کے ساتھ ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر روانہ ہوگیا۔

واضح رہے کہ برگڈال واحد امریکی فوجی تھا جسے افغانستان میں امریکا کی آمد کے بعد طالبان نے اغوا کر لیا تھا ۔

برگڈال کو خلیجی ملک قطر کی ثالثی کے بعدگوانتاناموبے میں قید 5اہم طالبان رہنماؤں کی ہفتے کو ہونے والی رہائی کے بدلے آزادی ملی ۔

سینیئر طالبان رہنماؤں کو رہا کرنے پر امریکی حکومت کو سیاستدانوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے،ان کو خدشات ہیں کہ یہ لوگ واپس جاکرامریکا کے خلاف دوبارہ میدان جنگ میں سرگرم ہوجائیں گے، اور یہ بیرون ملک رہنے والے امریکی شہریوں کے لئے بھی خطرہ ہوسکتے ہیں۔

ویڈیو میں ایک شخص کی آواز میں پیغام بھی ریکارڈ کیا گیا ہے جس کا کہنا ہے کہ امریکی فوجی کی حوالگی افغانستان کے مشرقی صوبے خوست میں عمل میں لائی گئی ہے۔

آوازریکارڈ کروانے والے شخص کایہ بھی کہناہے کہ ’’ امریکیوں نے ہم سے رابطہ کیا اور پوچھا کہ ا ن سے ملنے کی بہترین جگہ کون سی ہوسکتی ہے،لیکن ہم نے قبائلی عمائدین سے رابطہ کیا اور ان سے کہا کہ کہ وہ اس معاملے میں ہمارے ساتھ آئیں ،کیونکہ ہمیں ان امریکیوں پر اعتبار نہیں ہے۔‘‘

اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کامیابی پر وہ تمام مجاہدین کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

امریکی وزارت دفاع کے حکام کا کہنا ہے کہ برگڈال کو لینے کے لئے جانے والے اہلکاروں کی سیکورٹی کے لئے متعدد اسپیشل کمانڈوز بھی بھیجے گئے تھے۔

وزیر دفاع چک ہیگل کا کہنا ہے کہ اس دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا،تاہم احتیاطاًکسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام تیاریاں کی گئی تھیں۔ سارجنٹ برگڈال اب جرمنی میں موجودایک امریکی فوجی اسپتال میں زیر علاج ہے۔

یاد رہے کہ برگدال کو30جون 2009ء کو امریکا سے آنے کے صرف دو ماہ بعد نامعلوم حالات میں طالبان نے مشرقی افغانستان سے اغوا کرلیا تھا اور اس کی رہائی کے لئے گزشتہ کئی ماہ سے مذاکرات جاری تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں