• KHI: Clear 21.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.1°C
  • KHI: Clear 21.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.1°C

دیوتاؤں کا امرت۔ آم

شائع June 13, 2014

گوہر، راشہ، شعلہ، سردگولہ، جاگیر، ارباز، باک، بمبئی لال، کامل، آرام، بوتل، گل مہر، تربت، لال پوتہ، امن، سنگم، حاجی والا اور مسٹرٹو۔

کیا آپ جانتے ہیں یہ کیا ہیں؟

یہ سندھ میں پیدا ہونے والے آموں کی اقسام ہیں۔

لوگوں کی بڑی تعداد صرف سندھڑی، لنگڑا، انور رٹول، سرولی، دسہری اور چونسہ کی اقسام سے ہی واقف ہے۔

بہاول خان لاشاری سے تعلق رکھنے والے عنایت حسین نے ہمیں بتایا ’’آموں کی اور بھی بہت سے اقسام ہیں جنہیں آپ بالکل نہیں جانتیں۔‘‘

انہوں نے میرپورخاص میں منعقد ہونے والے انتالیسویں قومی مینگو اور سمر فروٹ فیسٹیول 2014ء میں اپنا اسٹال لگایا ہوا تھا۔

انہوں نے کہا ’’مثال کے طور پر دسہری کی ایک قسم، جس کا آم جو چھوٹے سائز کا ہوتا ہے، آم کے کاشتکاروں کے درمیان بلیک قسم کے طور پر جانی جاتی ہے، اور دسہری کی دوسری قسم جس کا آم بڑا اور لمبا ہوتا ہے سفید قسم کے طور پر جانی جاتی ہے، آم کی اس قسم میں زیادہ غذائیت ہوتی ہے۔

میرپورخاص میں منعقدہ مینگو فیسٹیول میں لگایا گیا ایک اسٹال۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا
میرپورخاص میں منعقدہ مینگو فیسٹیول میں لگایا گیا ایک اسٹال۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا

یہ فیسٹیول سندھ ہارٹی کلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیراہتمام ہر سال منعقد کیا جاتا ہے، اس سال فنڈ کی کمی کی وجہ سے کچھ دیر سے منعقد کیا گیا۔

عنایت حسین نے کہا کہ اگرچہ زیادہ تر لوگ آم کے موسم کی ابتداء میں ہی آم سے لطف اندوز ہورہے ہیں، لیکن میرپورخاص میں یہ موسم کچھ وقت پہلے ہی شروع ہوگیا تھا۔

انہوں نے وضاحت کی ’’اگست یا ستمبر میں آپ جو آم کھائیں گے وہ سندھ کا نہیں ہوگا۔ وہ پنجاب اور دوسرے علاقوں سے آئے گا۔‘‘

حاجی غلام مصطفٰے فارم کے لیاقت علی نے بتایا ’’آم کی ایسی اقسام جن سے آپ واقف نہیں ہیں، ان کی پیداوار ان آموں کی نسبت زیادہ نہیں ہوتی، جنہیں آپ جانتے ہیں۔‘‘

یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ایک خاص قسم کے آم کا ایک ہی درخت ہو۔ اس کے علاوہ بہت سی اقسام برآمد کردی جاتی ہیں اور کبھی بھی مقامی مارکیٹ میں نہیں پہنچتیں۔

آموں کی غیر معروف اقسام۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا
آموں کی غیر معروف اقسام۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا

اس کے باوجود بھی اس فیسٹیول میں آموں کی بہت سی اقسام موجود تھیں، اور ججز ہر اسٹال سے آم لے کر عدالتی ججوں کے چیمبرز کی طرح ایک علیحدہ کمرے میں جاکر انہیں چکھ رہے تھے۔

فیسٹیول کے ایک جج نے ڈان کو بتایا ’’آموں کو باہم مکس ہونے سے بچانے کے لیے ان پر احتیاط سے لیبل لگا دیے گئے ہیں۔ اور بہت سے آم کھانے کے بعد خود کو بیمار ہونے سے بچانے کے لیے ہم نے پچھلی رات کا کھانا چھوڑ دیا تھا۔‘‘

انہوں نے مزید بتایا ’’یہ سندھ کا سب سے بڑا مینگو فیسٹیول ہے اور میرپور خاص میں سب سے بڑی تقریب ہوتی ہے۔ یہ ہال بطور خاص اسی پروگرام کے انعقاد کے لیے ہی تعمیر کیا گیا ہے۔‘‘

آموں کے کاشتکار اس کو بہت اہمیت دیتے ہیں، حالانکہ ان کے انعامات کی رقمیں بہت زیادہ نہیں ہوتیں۔

واضح رہے کہ یہاں تین انعامات ہوتے ہیں، ہر ایک کے تین ذیلی درجے ہیں، لہٰذا کل نو انعامات ہیں۔ اس فیسٹیول میں انعام حاصل کرنا عزت و وقار کی بات ہوتی ہے۔

ایک کاشتکار نے بتایا کہ اس فیسٹیول میں کوئی بھی آم فروخت نہیں کیے جاتے، ہم صرف نمائش کے لیے رکھتے ہیں۔

آموں کی ان اقسام سے عام لوگ ناواقف ہوتے ہیں۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا
آموں کی ان اقسام سے عام لوگ ناواقف ہوتے ہیں۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا

مہمانوں میں سے ایک نے اس جانب اشارہ کیا کہ یہ فیسٹیول اب محض وی آئی پیز کی تفریح کا ایک ذریعہ بن گیا ہے، خاص طور پر یہاں آنے والے سیاستدان جو اپنی حمایت حاصل کرنے کی امید میں آموں کا تحفہ دیتے ہیں۔

اس تین روزہ فیسٹیول کے دوسرے دن مینگو فروٹ مینجمنٹ پر ایک سیمینار منعقد کیا گیا۔ ایک ریسرچر آسیہ کنول نےسیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آم محض پھل کی صورت میں ہی فروخت نہیں کیا جاتا۔

کاشتکار اس کا گودا آم کے جوس کی تیاری میں استعمال کرسکتے ہیں یا اس پھل کو اچار میں یا اس کو محفوظ کرنے کے دوسرے طریقوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔لیکن اس کے لیے کاشتکاروں کو ٹیکنیکل علم حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

آموں کی کچھ غیر معروف قسمیں۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا
آموں کی کچھ غیر معروف قسمیں۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا

اس موضوع پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے ہارٹی کلچرسٹ رسول علی بلوچ نے کہا کہ اس کے علاوہ کاشتکاروں کو اس پھل کی پیداوار کے لیے مثالی حالات جیسے کہ ہوا، پانی، مٹی، کھاد، کیڑے مار ادویات وغیر کے معیار کا بھرپور علم ہونا چاہیٔے۔

فیسٹیول میں شریک ایک کاشتکار نے اصرار کیا کہ آپ محض ایک آم کو چھو کر یا چھوئے بغیر بھی بتاسکتے ہیں کہ اس کے درخت کو اچھی مقدار میں پانی دیا گیا، اچھی مٹی اور کھاد دی گئی تھی۔

کاشتکاروں کی بڑی تعداد مختلف اقسام کے کیڑوں کے بارے میں فکرمند تھی۔

ایک خبر یہ بھی سنی گئی کہ اس سال ہندوستان میں آم کی پیداوار کو فروٹ فلائی نے پہلے ہی بہت نقصان پہنچایا ہے۔

میرپورخاص میں سرکاری فروٹ فارم کے نگران محمد ایوب بلوچ سے جب پوچھا گیا کہ کیا اس کا مطلب یہ ہے پاکستانی آم کو غیرملکی مارکیٹ میں بہتر جگہ ملے گی، تو وہ کھل کر مسکرائے اور مطمئن لہجے میں بولے ’’سندھ کے آم خاص طور پر سندھڑی آم کااپنا مقام ہے اور اس کی غیرملکی مارکیٹ میں طلب پہلے ہی زیادہ ہے۔‘‘

میرپورخاص میں منعقدہ مینگو فیسٹول کے لیے بطور خاص تعمیر کیے گئے ہال میں لگائے گئے اسٹالوں کا ایک منظر۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا
میرپورخاص میں منعقدہ مینگو فیسٹول کے لیے بطور خاص تعمیر کیے گئے ہال میں لگائے گئے اسٹالوں کا ایک منظر۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025