پشاور: نجی ٹی وی کے صحافی کے گھر پر دھماکہ

02 جولائ 2014
جمشید باغوان اور اُن کے اہلِ خانہ اس حملے میں بال بال بچ گئے— اے ایف پی فائل فوٹو
جمشید باغوان اور اُن کے اہلِ خانہ اس حملے میں بال بال بچ گئے— اے ایف پی فائل فوٹو

پشاور: مرشد آباد کے علاقے میں نجی چینل کے بیوروچیف کے گھر کے باہر دھماکہ ہوا تاہم اس میں وہ اور ان کے اہلخانہ محفوظ رہے۔

ڈان نیوز کے مطابق پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم افراد ایکسپریس نیوز کے بیورو چیف جمشید باغوان کے گھر کے باہر دھماکہ خیز مواد نصب کرکے فرار ہو گئے۔

دھماکے کے نتیجے میں جمشید باغوان کے گھر کی بیرونی دیوار اور پارکنگ میں کھڑی گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔

ذرائع کے مطابق حملے میں 800 گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔

سیکورٹی ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کو سیل کردیا اور واقعے کی تفتیش شروع کردی۔

جمشید باغوان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'یہ تیسری مرتبہ ہے کہ مجھے نشانہ بنایا گیا ہے اور خیبر پختونخوا کی حکومت مجھے تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے'۔

واضح رہے کہ صحافیوں کی رہائش گاہوں پر حملے کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل رواں سال مارچ اور اپریل میں بھی ایسے واقعات ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب پشاور پولیس نے سیفان چیک پوسٹ کے قریب مرکزی کوہاٹ روڈ پر چھاپہ مار کر چار مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد برآمد کرلیا ہے۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس شاکر بنگش کے مطابق ملزمان کے قبضے سے پانچ کلو گرام دھماکہ خیز مواد، دو ہینڈ گرنیڈ، تین پستول، ایک کلاشنکوف اور دیگر ہتھیار برآمد ہوئے ہیں۔

ابتدائی معلومات کے مطابق گرفتار ملزمان کا تعلق کالعدم لشکرِ جھنگوی سے ہے۔

ملزمان کی شناخت عنایت، عثمان، ساجد اور شاہ حسین کے نام سے ہوئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں