ثانیہ مرزا کیوں رو پڑیں؟

شائع July 26, 2014

نئی دہلی: ہندو قوم پرست سیاست دانوں کی جانب سے 'پاکستان کی بہو' سمجھےجانے اور انڈیا کی نمائندگی کے لئے غیر موضوں قرار دیے جانے پر ٹینس سٹار ثانیہ مرزا رو پڑیں۔

پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے شادی کرنے والی ستائیس سالہ ثانیہ انڈیا کے این ڈی ٹی وی نیٹ ورکس کو یہ بتاتے ہوئے اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں کہ وہ مسلسل اپنی 'ہندوستانیت' ثابت کرنے کی کوششوں سے تھک چکی ہیں۔

انہوں نے ٹی وی پر چلنے والے انٹرویو میں کہا ' میں بہت زیادہ حب الوطن ہوں اور اسی وجہ سے ابھی انتہائی جذباتی ہوں'۔

رواں ہفتے مقامی میڈیا میں خبروں کے مطابق حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ا یک ریجنل قانون ساز نے نئی ریاست تلنگا ناکی برینڈ سفیر مقرر ہونے والی پر ثانیہ کی اہلیت پر سوالات اٹھائے تھے۔

خبروں کے مطابق لکشمن نے کہا تھا کہ شعیب سے شادی کے بعد ثانیہ 'پاکستان کی بہو' بن چکی ہیں۔

تلنگانا نے ریاست کا برینڈ سفیر مقرر کرتے وقت ثانیہ پر فخر کا اظہار کیا تھا۔

یاد رہے کہ ثانیہ حیدر آباد شہر میں پیدا ہوئیں جو اب تلنگانا ہے۔

ہندوستانی روزنامہ ٹائمز آف انڈیا نے اپنے ایک اداریہ میں لکھا تھا ' ملک بھر میں مداح یہ نہیں سمجھتے کہ ملک سے شادی کے بعد ثانیہ کی ہندوستانیت پراسرار طور پر آلودہ ہو چکی '۔

مختلف سیاسی نظریات رکھنے والے سیاست دانوں نے تمام بڑے ٹینس ٹورنامنٹس میں انڈیا کی نمائندگی کرنے والی ثانیہ کا دفاع کیا ہے۔

حکمران بی جے پی ارکان کے مطابق ان کے ساتھی سیاست دان کا بیان پارٹی پالیسی کا عکاس نہیں۔

ثانیہ نے حال ہی جاری ہونے والی ٹینس کی عالمی درجہ بندی میں اپنے کیرئیر کے بہترین پانچویں نمبر پر آئی ہیں۔

ثانیہ نے این ڈی ٹی وی کو بتایا ' شادی کے بعد انڈیا کے لئے تمغے جیتنے کے باوجود میں نہیں جانتی کہ مجھے خود کو ہر بار ہندوستانی کیوں ثابت کرنا پڑتا ہے'۔

حالیہ واقعہ نے ممکنہ طور پر مسلمان اور دوسرے اقلیتی گروہوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کی نئی ہندو قوم پرست حکومت کے حوالے سے تشویش کو ہوا دی ہے۔

یہ تنازعہ ایسے وقت سامنے آیا جب کچھ دن پہلے ایک سرکاری کینٹین کے کھانے سے ناخوش دائیں بازو کی ہندو قوم پرست تنظیم شیو سینا کے کچھ ارکان اسمبلی نے کینٹین کے ایک مسلمان مینیجر کو روزے کی حالت میں زبردستی روٹی کھانے کی کوشش کی۔

بی جے پی کی اتحادی شیو سینا کے ان ایم پیز نے کہا کہ انہیں معلوم نہیں تھا کہ مینیجر ایک مسلمان ہے اور وہ روٹی کے انتہائی سخت ہونے کی شکایت کر رہے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025