ٹنڈولکر کو پارلیمنٹ سے چھٹیاں مل گئیں
نئی دہلی: انڈیا کی پارلیمنٹ نے کرکٹ کے عظیم کھلاڑی سچن ٹنڈولکر پر ہونے والی تنقید کے بعد انہیں چھٹی کی اجازت دے دی۔
رواں سال پارلیمنٹ کے ایک بھی سیشن میں حاضر نہ ہونے پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔
پیر کو پریس ٹرسٹ آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ سابق بلے باز نے مصروفیات اور گھریلو دباؤ کے مد نظر ایوان سے چھٹی کی درخواست کی تھی۔
جون، 2012 میں بطور ایوان بالا کے رکن حلف اٹھاتے وقت ٹنڈولکر نے وعدہ کیا تھا کہ وہ کھیلوں کے لئے کام کریں گے۔
تاہم، پارلیمانی ریکارڈ کے مطابق،پچھلے سال تین فیصد جبکہ رواں سال ایک مرتبہ بھی ایوان میں نہ آنے کی وجہ سے ان کی حاضری تمام اراکین کی نسبت سب سے خراب رہی۔
حاضری کےانتہائی خراب ریکارڈ کی وجہ سے گزشتہ ہفتے ایوان میں ان پر شدید تنقید کی گئی جبکہ چھٹی کی درخواست پر پیر کو کچھ ارکان پارلیمنٹ نے تحفظات ظاہر کیے۔
ان کی چھٹی کی درخواست سات جولائی سے جمعرات تک جاری رہنے والےپارلیمنٹ کے موجودہ سیشن کے لیے ہے۔
سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نریش اگروال نے کہا کہ تمام اراکین متفق ہیں کہ ٹنڈولکر ایوان کی عزت نہیں کرتے ۔
کانگریس کے سینئر رہنما ستیاورت چترویدی نے کہا کہ 'ایک غلط مثال' قائم کی جا رہی ہے اور یہ کہ کسی کو بھی اس طرح غیر حاضر رہنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیئے۔'یہ ناقابل قبول ہے'۔
ون ڈے اور ٹیسٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے اکیالیس سالہ ٹنڈولکر دو سو ٹیسٹ میچوں میں 15921 رنز بنا کر ریٹائر ہوئے ۔
ٹنڈولکر کو سماجی خدمات، سائنس، آرٹ سمیت مختلف میدانوں میں نمایاں کاکردگی دکھانے والوں کے لیے مختص ایوان بالا کی بارہ میں سے ایک سیٹ کی پیشکش کی گئی تھی۔