موصل ڈیم کے قریب امریکی فضائی حملے
واشنگٹن: امریکی فوج نے ہفتہ کو عراق کے سب سے بڑے ڈیم اور اربیل علاقے کے قریب نو فضائی حملوں کی تصدیق کی ہے۔
حملوں کا مقصد ان علاقوں پرشدت پسند تنظیم داعش کا قبضہ ختم کر تے ہوئے انہیں دوبارہ کرد فورسز کے کنٹرول میں دینا ہے۔
امریکا کی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ جنگی طیاروں اور ڈرونز نے پانچ بکتر بند ، سات مسلح جبکہ دو ہم ویز گاڑیوں کو تباہ یا نقصان پہنچایا۔
کمانڈ کے مطابق، سینٹ کام نے عراق میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اور امریکی اہلکاروں اور تنصیبات کو محفوظ بنانے کے لئے یہ کارروائی کی۔
میجر جنرل عبدالرحمان خرانی نے اے ایف پی کو بتایا کہ تمام طیارے کارروائی کے بعد علاقے سے محفوظ نکل گئے۔
'کرد فورسز نے تقریباً ایک ہفتے سے موصل ڈیم پر قابض داعش کے جنگجوؤں پر حملہ کیا'۔
جنرل خرانی نے مزید بتایا کہ کرد پیش مرگ نے امریکی فضائیہ کی مدد سے ڈیم کے مشرقی حصہ پر کنٹرول حاصل کر لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حملوں میں کچھ شدت پسند مارے گئے۔
امریکی صدر بارک اوباما نے گزشتہ ہفتے داعش پر فضائی حملوں کا حکم دیا تھا اور کرد فورسزاگست کے شروع سے ہاتھ سے نکل جانے والے علاقوں کا دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش میں ہے۔
ایک بڑے علاقے کو بجلی فراہم کرنے والا موصل کا ڈیم صوبہ نینوا کے وسیع و عریض حصے میں کاشتکاری کے لیے انتہائی اہم تصور کیا جاتا ہے۔
موصل ڈیم کا دوبارہ کنٹرول حاصل کئے جانے کو بہت بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ امریکا کے فضائی حملے ایسے وقت ہوئے جب ایک دن پہلے ہی داعش کے جنگجوؤں نے درجنوں دیہات میں 'قتل عام' کیا۔
تبصرے (1) بند ہیں