کوئٹہ: دوصحافیوں سمیت تین افراد قتل

28 اگست 2014
پاکستان کو صحافیوں کے لیے خطرناک ملک قرار دیا جا رہا ہے ۔۔ فائل فوٹو
پاکستان کو صحافیوں کے لیے خطرناک ملک قرار دیا جا رہا ہے ۔۔ فائل فوٹو

کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں جمعرات جو فائرنگ کے ایک واقعے میں دو صحافیوں سمیت تین افراد کو قتل کر دیا گیا۔

آن لائن نیوز ایجنسی کے دفتر میں نامعلوم مسلح افراد داخل ہوئے اور انہوں نے نیوز ایجنسی کے بیورو چیف ارشاد مستوئی، رپورٹر غلام رسول اور اکائونٹنٹ محمد یونس کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔

کوئٹہ کے سی سی پی او (کیپٹل سٹی پولیس آفیسر) رزاق چیمہ کے مطابق تمام افراد کو ایک سے زائد گولیاں ماری گئی ہیں۔

حملہ آور تینوں افراد کو قتل کرنے کے بعد با آسانی فرار ہو گئے، بعد ازاں پولیس اور فرنٹئیر کور نے جائے وقوع کو گھیرے میں لیا اور تحقیقات شروع کر دیں۔

ارشاد مستوئی آن لائن نیوز ایجنسی کے بیورو چیف تھے جبکہ اے آر وائے نیوز چینل کے آسائنمنٹ ایڈیٹر بھی تھے۔

مقتول افراد کی لاشیں سول اسپتال کوئٹہ پہنچائی گئیں جہاں صحافیوں کی بڑی موجود تھی، جنہوں نے صحافیوں کے قتل کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

بلوچستان یونین آف جرنلسٹس (بی یو جے) نے واقعے کی شدید مزمت کی ہے اور اسے آزادی اظہار رائے پر حملہ قرار دیا ہے۔

بی یو جے کے صدر عرفان سعید نے اس واقعے کے خلاف تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز(آر ایس ایف) کی رپورٹ کے مطابق 2013 میں پاکستان میں 7 صحافی قتل گیا تھا۔

پریس فریڈم انڈیکس میں پاکستان 180 ممالک میں 158 نمبر پر ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں