• KHI: Partly Cloudy 23°C
  • LHR: Partly Cloudy 16.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 23°C
  • LHR: Partly Cloudy 16.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.1°C

الیکشن کمیشن انتخابی نتائج ویب سائٹ پر جاری کرنے میں ناکام

شائع September 12, 2014

اسلام آباد : عام انتخابات کے سولہ ماہ بعد بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان تاحال انتخابی نتائج کو ویب سائٹ پر پوسٹ نہیں کرسکا ہے۔

ای سی پی کو ابھی بھی اپنا یہ وعدہ پورا کرنا ہے کہ مختلف فارمز سمیت نتائج کو اپنی ویب سائٹ پر پورسٹ کرے جس کے بارے میں لوگوں کا ماننا ہے کہ مبینہ دھاندلی کی بامقصد تحقیقات انتخابی نتائج کے فارمز کی تصدیق اور آڈٹ کے بغیر ممکن نہیں۔

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی(نادرا) کے عنقریب عہدہ خالی کرنے کے لیے تیار چیئرمین نے حال ہی میں ایک ٹوئیٹ کیا تھا" کیا دنیا میں جمہوریت کی ایسی کوئی مثال موجود ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابی نتائج کے فارمز ظاہر کرنے سے انکار کردیں، اگر کچھ چھپایا نہیں جارہا تو فارمز کو کیوں پوشیدہ رکھا گیا ہے"۔

ڈان کے رابطہ کرنے پر ای سی پی کے ایک سنیئر عہدیدار نے بتایا کہ ان دستاویزات کی نقول ریٹرننگ افسران اور کمیشن کے صوبائی دفاتر سے فیس ادا کرکے حاصل کی جاسکتی ہیں۔

اس کا کہنا تھا کہ ای سی پی نے متعلقہ عملے کو ہدایت کردی ہے کہ ان دستاویزات کی نقول فراہم کی جائیں اور اگر درخواست گزار کو مشکلات کا سامنا ہو تو وہ کمیشن سے رابطہ کرسکتا ہے۔

عہدیدار نے کہا کہ ان فارمز کو ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کے قانونی پہلوﺅں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

پریزائیڈنگ آفیسر کی جانب سے ووٹوں کی گنتی کا بیان، بیلٹ پیپر کا حساب، انتخابی نتائج اور دیگر امور ان فارمز کے ذریعے جانے جاسکتے ہیں، عوامی نمائندگی کے قانون کی شق 28(2) کے تحت قوانین کے مطابق نتائج اور بیانات کو فوری طور پر کمیشن کو بھیجا جاتا ہے تاکہ کامیاب امیدوار کا نام آفیشل گزٹ میں شائع کیا جاسکے۔

اسی قانون کی شق 29 کے مطابق یہ دستاویزات کمیشن کے پاس رہتے ہیں اور بیلٹ پیپر کے علاوہ کوئی بھی فارم دفتری اوقات میں متعین فیس کی ادائیگی کے بعد حاصل کیا جاسکتا ہے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ای سی پی کو تاحال مکمل ریکارڈ ریٹرننگ افسران کی جانب سے موصول نہیں ہوا جوکہ کمیشن کے زیرتحت نہیں تھے۔

علاوہ ازیں فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک(فیفن) نے آن لائن مہم شروع کی ہے جس میں ای سی پی سے 2013 کے انتخابات سے متعلقہ تمام ضروری دستاویزات بغیر کسی تاخیر کے ویب سائٹ پر پوسٹ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، جو کہ انتخابات کے تجزیئے اور انتخابی شفافیت کے لیے ضروری ہے۔

فیفن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے"ای سی پی فارمز میں پولنگ اسٹیشن میں ووٹوں کی گنتی، بیلٹ پیپرز کی گنتی، انتخابی نتائج اور انتخابات کے روز کی پولنگ اسکیم ہوتی ہے، یہ تمام فارم عوامی اہمیت کے ہیں جوآئین پاکستان کے مطابق شہریوں کو دستیاب ہونی چاہئے، ان دستاویزات کا اجرا ای سی پی کی جانب سے کیے گئے عوامی وعدے اور انتخابی شفافیت کے قانونی معیار کو پورا کرنے کے لیے ضروری ہے"۔

بیان میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے کہ سول سوسائٹی اور سیاستدانوں کی جانب سے کئی بار درخواست کیے جانے کے باوجود ای سی پی تاحال ان ضروری دستاویزات کو پبلک کرنے میں ناکام رہا ہے۔

بیان کے مطابق یہ فارمز 2013 کے عام انتخابات کے کسی بھی بامقصد تجزیئے کے لیے ضروری ہیں، تمام کاغذات کو عوامی سطح پر جاری کیا جانا گزشتہ برس کے عام انتخابات کے معیار اور شفافیت پر اٹھائے جانے والے سوالات کے جوابات کے لیے ضروری ہے"۔

فیفن کی ای سی پی سیکرٹری کے پاس جمع کرائی گئی پٹٰشن میں کہا گیا ہے"پاکستان میں جاری موجودہ سیاسی بحران کے پیش نظر، جس کی جڑیں 2013 کے عام انتخابات کے تنازعات میں چھپی ہیں، میں بطور ایک شہری الیکشن کمیشن آف پاکستان سے کردار ادا کرنے کی درخواست کرتا ہوں"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن ریکارڈ کی شفاف اور بنا رکاوٹ دستیابی انتخابی نتائج کی صحت پر پیدا ہونے والے تصور کو دور کرنے کے لیے ضروری ہے، پٹیشن میں ہم ای سی پی کی جانب سے عوام تک ویب سائٹ پر کاغذات نامزدگی، اثاثوں کے بیانات اور امیدواروں کے مالی واجبات سمیت پولنگ اسکیم اور دیگر کو پبلک کرنے کے اقدامات کو سراہتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ کمیشن ان مثبت اور تعمیراتی اقدامات پر ستائش کا حقدار ہے۔

فیفن نے کمیشن پر زور دیا ہے کہ انتخابی شفافیت کے پیش نظر وہ فوری طور پر 2013 کے انتخابات اور قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات کے فارمز جاری کرے۔

بیان کے مطابق یہ اقدام ای سی پی کی جانب سے قوم کے مضبوط جمہوریت کی جانب سفر، آزاد اداروں اور ریگولیٹری باڈیز وغیرہ کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025