ملتان: وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ملتان ہیڈ محمد والا آمد کے موقع پر حکام کی دوڑیں لگ گئیں۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق انتظامیہ نے پلک جھپکتے ہی اینٹوں کی راہداری تعمیر کرڈالی جبکہ خوراک کی وافر فراہمی کے لیے روٹی پکانے والی الیکٹرک مشین بھی نصب کردی گئی۔

اس طرح ملک میں وی آئی پی کلچر کی نئی مثال قائم ہوگئی اور یہ متاثرین سیلاب سے تو بچ گئے لیکن حیرت کے سمندر میں ضرور ڈوب گئے ۔

وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری شہباز شریف نے آج بروز بدھ ملتان کے علاقے ہیڈ محمد والا کا دورہ کیا۔

بلوچستان کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور کابینہ کے اراکین بھی ان کے ہمراہ تھے۔

اس موقع پر خطاب کے دوران وزیراعلی پنجاب نے دھرنے والوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کینیڈا کے شہری ہیں۔ ان کو پاکستان کے حالات سے کیا غرض؟

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو بھی سیلاب متاثرین کی پروا نہیں۔

پشاور میں بارش سے تیس افراد زندگی ہار گئے لیکن تحریک انصاف کے سربراہ اسلام آباد میں ناچ گانے کراتے رہے۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے ملتان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دس کروڑ روپے کا چیک شہباز شریف کے حوالے کیا۔

جبکہ تین امدادی ٹرکوں کے بھی آج شام تک ملتان پہنچنے کا اعلان کیا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ وہ مصیبت کے اس وقت میں پنجاب حکومت کے ساتھ ہیں اور آئندہ بھی ساتھ دیں گے۔

شہباز شریف نے وزیراعلیٰ بلوچستان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے بلوچستان کے بجٹ میں سے ملتان کے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی چیک فراہم کیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا اس موقع پر کہنا تھا کہ 'خوشی میں اگر کوئی شریک ہو تو وہ یاد رہتا ہے لیکن غم کے موقع پر جو ساتھ دیتا ہے، اسے انسان زندگی بھر نہیں بھولتا'۔

ان کا کہنا تھا کہ مشکل کے اس وقت میں ملک و قوم کو متحد ہو جانا چاہیے۔

نمائندے کے مطابق اس سے قبل حکومتی شخصیات کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے موقع پر'گو نواز گو' کے نعرے لگتے رہے ہیں، لیکن آج ایسی صورتحال سامنے نہیں آئی۔

تبصرے (1) بند ہیں

راضیہ سید Sep 17, 2014 02:26pm
ہماری حکومت کے اراکین بھی میں نہ مانوں ہار کے مصداق ڈٹے ہوئے ہیں اور انھوں نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ پہلے پیٹ پوجا فیر کم دوجا اسی لئے تو روٹی پکانے کی مشین بھی لگ گئی حیران تو لوگوں نے ہونا ہی تھا کہ کبھی صدر کے لئے کھڑی فصلیں جلا دی جاتی ہیں اور کبھی دھڑا دھڑ روتیاں لگائی جا رہی ہیں ، کرسی نے سبھی کو پریشان کر دیا ہے ، ایک طرف دو بھائی ہیں ان کے بیاسی پچاسی رشتہ دار دوسری طرف وہی ہیں ضدی بچے ہر کوئی کھیلن کو چاند مانگ رہا ہے ، سیلاب زدگان کو زیادہ حیرت اس لئے بھی ہوئی ہو گی کہ جب سیلابی ریلے آئے ہوں گے تو تب تو انکی مدد کو کوئی نہیں آیا ہو گا ، کسی نے ان کا درد نہیں بانٹا ہو گا ، بعد میں اب یہ ڈیمو کیا جا رہا ہے ، کاش ہمارے حکمران اب تو عقل کے ناخن لے لیں ،