اسٹاک ہوم:پاکستان کی نامور وکیل اور انسانی حقوق کی کارکن عاصمہ جہانگیر کو سویڈن میں انسانی حقوق کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔

اس ایوارڈ کو کسی زمانے میں 'نوبل کا متبادل ' قرار دیا جاتا تھا، عاصمہ جہانگیر کے علاوہ یہ ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں ایڈورڈ سنوڈن اور باسل فرننڈو بھی شامل ہیں۔

شہریوں کی سرکاری خفیہ نگرانی سے متعلق انتہائی اہم دستاویزات عام کرنے والے نیشنل سیکورٹی ایجنسی کے سابق کانٹریکٹرسنوڈن '2014رائٹ لائیولی ہڈ ایوارڈ ' برطانوی اخبار دی گارجین کے مدیر ایلن رسبرجر کے ساتھ شیئر کریں گے۔

خیال رہے کہ گارجین نے حکومتوں کی جانب سے اپنے شہریوں کی خفیہ نگرانی کرنے سے متعلق سنسنی خیز انکشافات پر مبنی کئی مضامین شائع کےک تھے۔

پاکستان کی عاصمہ جہانگیر 210000 ڈالرز کا انعام ایشین ہیومن رائٹس کمیشن کے باسل فرننڈو اور ماحولیات کے امریکی ماہر بل مک کیبن کے ساتھ شیئر کریں گی۔

ایوارڈ کے بانی جیکب وان ایکل نے 1980 میں سالانہ رائٹ لائیلولی ہڈ ایوارڈ کی شروعات کی تھی۔

فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر اولے وان ایکل نے بتایا کہ اعزاز جیتنے والوں کو یکم دسمبر کو اسٹاک ہوم میں منعقد ہونے والی تقریب میں مدعو کیا جائے گا۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ فی الحال وہ سنوڈ ن کی شرکت کے حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔

'اسنوڈن کی ممکنہ شرکت کے حوالے سے ہم جلد ہی سویڈش حکومت اور اس کے وکیلوں سے بات چیت شروع کرنے جا رہے ہیں'۔

مبینہ طور نوبل امن انعام کے لیے بھی نامزد ہونے والے سنوڈن گزشتہ سال صحافیوں کو این ایس اے کی اعلی ترین خفیہ دستاویزات جاری کرنے کے بعد سے روس میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

ان پر امریکا میں جاسوسی کا مقدمہ درج ہے جس کی سزا 30سال قید ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں