'پیسوں کے جنونی کرکٹ تباہ کر رہے ہیں'

شائع October 5, 2014

انچیون: ایشیا کی اولمپک کونسل (او سی اے) نے کرکٹ منتظمین پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیسوں کا جنون نا صرف کرکٹ کو 'ختم' رہا ہے بلکہ اس کی وجہ سے یہ کھیل نئے ملکوں تک بھی نہیں پہنچ رہا۔

کرکٹ کو دوسری مرتبہ انچیون میں منعقدہ ایشین گیمز میں بطور میڈل سپورٹس شامل کیا گیا لیکن 2010 چین میں کھیلے گئے گیمز کی طرح اس مرتبہ بھی کسی بڑے ملک نے اپنی مضبوط کرکٹ ٹیم نہیں بھیجی۔

کرکٹ کی دنیا میں دو تہائی آمدنی کا ذمہ دار اور آئی سی سی امور پر غالب انڈیا نے تو اپنی ٹیم بھیجی ہی نہیں۔

او سی اے کے صدر شیخ احمد الفیصل نے کہا کہ کرکٹ منتظمین اس حد تک بزنس کے پیچھے پڑے ہیں کہ انہوں نے اس کھیل کو ہی یکسر نظر انداز کر دیا۔

'کرکٹ امور چلانے والے کاروباری شخصیات دکھائی دیتے ہیں۔ وہ کھیل کی تشہیر سے زیادہ پیسہ بنانا چاہتے ہیں'۔

فیصل نے صحافیوں کو بتایا کہ ' یہ لوگ مارکیٹ کنٹرول کرنا چاہتے ہیں، یہ کھیل پر قبضہ چاہتے ہیں۔ یہ بڑے کرکٹرز کو صرف اپنے مقاصد کے لئے رکھنا چاہتے ہیں۔ یہ کھیل نہیں بلکہ کاروبار ہے'۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ڈھانچے میں حالیہ تبدیلیوں کے بعد 'تین بڑے' انڈیا، انگلینڈ اور آسٹریلیا کرکٹ امور پر غالب آ چکے ہیں۔

فیصل کا مزید کہنا تھا کہ یہ لوگ کھیل کی نظر سے نہیں بلکہ بزنس کی نظر سے دیکھتے ہیں اور یہ کرکٹ کا قتل کر رہے ہیں۔

'مجھے امید ہے کہ مستقبل میں انہیں سمجھ میں آ جائے گا کہ یہ ان کا ذاتی کھلونا نہیں، یہ لوگوں کا کھیل ہے اور انہیں لوگوں کی خاطر کام کرنا پڑے گا'۔

کویت سے تعلق رکھنے والے فیصل نے مزید کہا: آپ اس کھیل سے امیر ہو سکتے ہیں لیکن آپ کو دوسرے شعبوں کو بھی مد نظر رکھنا چاہیئے اور اسی وجہ سے کرکٹ کامن ویلتھ گیمز تک محدود رہ گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025