اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں جلد ایبولا وائرس پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے پاکستان کے لیے نمائندے ڈاکٹر مشیل تھیرن کا کہنا ہے کہ جلد یا بعد میں ایبولا وائرس پاکستان پہنچ جائے گا جس کے بعد اسے روکنا بڑا چیلنج ہو گا۔

تاہم وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ کا کہنا تھا کہ ایبولا کی پاکستان منتقلی کے امکانات بہت ہی کم ہیں لیکن حکومت پھر بھی ہرقسم کی احتیاطی تدابیر اختیار کررہی ہے۔

سائرہ افضل تارڑ کے مطابق ایبولا وائرس کی روک تھام کے لیے ملک کے تمام بین الاقوامی داخلی اور خارجی پوائنٹس پر عملہ تعینات کردیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایبولا سے متاثرہ ممالک سے آنے والے تمام افراد کی طبی ہسٹری لی جاتی ہے اور مشتبہ افراد کو اکیس دن زیر مشاہدہ رکھا جاتا ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ڈبلیو ایچ او نے دنیا بھر میں سامنے آنے والے پولیو کیسز کے اسی فیصد کا مرکز پاکستان کو ٹھہرایا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں پولیو فاٹا، خیبرپختونخوا، پشاور اور کراچی تک محدود ہے۔

صدر مملکت ممنون حسین نے پولیو ویکسین پلانے والوں کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں