عامرکی ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی کی راہ ہموار
دبئی: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اپنے انسداد کرپشن کوڈ میں ترامیم کی منظوری دے دی۔
آئی سی سی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ پابندی کے شکار کھلاڑیوں کی ڈومیسٹک کرکٹ میں جلد واپسی اب مقامی بورڈز کی صوابدید ہو گا۔
سزا کا دورانیہ پورا ہونے سے پہلے واپس آنے والے کھلاڑی کو آئی سی سی بورڈ سے منظوری کے علاوہ انسداد کرپشن بورڈ کے چیئرمین سر رونی فلینیگن اور متعلقہ قومی کرکٹ فیڈریشن کی حمایت درکار ہو گی۔
ترمیم شدہ کوڈ سے خاص طور پر پاکستانی سیمر محمد عامر کو مدد ملے گی جن کی اب اگلے سال فروری میں ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی ممکن ہو سکتی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ سال آئی سی سی سے سپاٹ فکسنگ تسلیم کرنے اور بعد میں بحالی پروگرام مکمل کرنے والے عامر پر پابندی کے حوالے سے کچھ ترامیم کا مطالبہ کیا تھا۔
بائیس سالہ عامر ، سلمان بٹ اور محمد آصف پر 2010 انگلینڈ کے دورے پر سپاٹ فکسنگ سکینڈل کی وجہ سے پابندی لگا دی گئی تھی۔
آئی سی سی کا کہنا ہے کہ ترمیم شدہ کوڈ سے جہاں قوانین میں موجود کچھ خامیاں ختم ہو جائیں گی وہیں کسی خاص کیس میں حدود کا معاملہ بھی حل ہو سکے گا۔
آئی سی سی کے مطابق کوڈ کسی بھی ایسے کھلاڑی کو موقع فراہم کرے گا کہ وہ فرد جرم عائد ہونے کے بعد خود ہی رضاکارانہ طور پر معطل ہو جائے۔
انڈیا میں ایک ٹی ٹوئنٹی لیگ میں فکسنگ سکینڈل کی وجہ سے معطل رہنے والے آئی سی سی چیئرمین نارائن سوامی سری نواسن نے بتایا کہ انسداد کرپشن کوڈ میں ترامیم بہت جامع اور گزشتہ کچھ سالوں میں حاصل ہونے والے تجربوں کی بنیاد پر ہیں۔
یہ کوڈ اب مزید طاقت ور ہو چکا ہے اور اس سے حدود تعین کرنے جیسے مسائل کی وضاحت ہو گئی ہے۔
کوڈ نے بدعنوانی کا سامنا کرنے والے کھلاڑی یا آفیشل کو مزید آپشن فراہم کر دیے ہیں۔
آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈ سن نے تسلیم کیا ہے کہ بدعنوانی کے خلاف لڑائی اب بھی ان کی ترجیح ہے۔
'کرپشن کے خلاف لڑائی اب بھی کرکٹ کا ایک بڑا چیلنج ہے اور ہم اسے کھیل سے ختم کرنے کے حوالے سے پر عزم ہیں'۔
عامر نے گزشتہ ہفتہ اے ایف پی کو بتایا تھا کہ وہ کوڈ میں ترمیم کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں اور وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں کھیلنے کی اجازت حاصل کرنے کیلئے پی سی بی سے رجوع کریں گے۔
اس کے علاوہ آئی سی سی بورڈ نے پی سی بی کی جانب سے نجم سیٹھی کی صدر کیلئے نامزدگی منظور کر لی۔
یاد رہے کہ آئی سی سی صدر کا عہدہ جون میں ہونے والی انتظامی تبدیلیوں کے بعد صرف اعزازی نوعیت کا رہ گیا ہے اور اب آئی سی سی کے تمام اختیارات چیئرمین کے پاس ہیں۔
بورڈ نے حالیہ اجلاس میں مشکوک اور غیر قانونی باؤلنگ ایکشن سے نمٹنے میں عدم برداشت کے طریقہ کار پر چلتے رہنے کا عزم بھی دہرایا۔












لائیو ٹی وی
تبصرے (1) بند ہیں