عمران خان، طاہر القادری کیخلاف وارنٹ گرفتاری نقصان دہ قرار

14 نومبر 2014
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق—فائل فوٹو۔
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق—فائل فوٹو۔

لاہور: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ اپنی خواتین کو وراثت سے محروم کرنے والوں کو انتخابات لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے عمران خان اور طاہر القادری کے گرفتاری کے وارنٹ پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے سیاسی ماحول خراب ہوگا۔

انہوں نے جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کاغذات نامزدگی کی منظوری کیلئے بہنوں کو وراثت ادا کرنے کا سرٹیفیکیٹ لازمی قرار دے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح یوٹیلٹی بلوں کی عدم ادائیگی پر کاغذات نامزدگی منظور نہیں ہوتے اسی طرح بہنوں کو وراثت سے محروم کرنے والوں کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے ۔

سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانے کیلئے ضروری ہے کہ آبادی کے 51فیصد پر مشتمل خواتین کو بھی کام کے مواقع فراہم کئے جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ بہت سی خواتین صرف اس لئے علاج نہیں کرواتیں کہ وہ مرد ڈاکٹروں کے پاس جانا نہیں چاہتیں ،انہوں نے کہا کہ صحت مند معاشرے اور قوم کیلئے تعلیم یافتہ خواتین کا ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیوہ خواتین اور یتیم بچوں کی کفالت حکومت کی ذمہ داری ہے ،اگر بچے یتیم ہوجائیں تو عورت پر ذمہ داریوںکاکوہ ہمالیہ گر پڑتا ہے ،وہ اپنے خاوند کے انتقال کا صدمہ بھی برداشت کرتی ہے اور اپنے یتیم بچوں کی بھی پرورش کرتی ہے ۔

جماعت اسلامی کے امیر نے کہا کہ کوٹ رادھا کشن میں زندہ جلائے جانے والے مسیحی میاں بیوی کے یتیم بچوں کی کفالت اور تعلیم و تربیت کی ذمہ داری حکومت کی ہے اور ہم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بچوں کی بہترین پرورش اور تعلیم کا انتظام کیا جائے لیکن اگر حکومت نے اپنی ذمہ داری ادا نہ کی تو جماعت اسلامی الخدمت فاﺅنڈیشن کے تحت چلنے والے ادارے آغوش میں لیکر ان بچوں کی تعلیم و تربیت کرے گی ۔

سراج الحق نے کہا کہ 21,22,23نومبر کو مینار پاکستان پر ہونے والے اجتماع عام میں پاکستان بھر سے لاکھوں خواتین شریک ہونگی اور عالمی خواتین کانفرنس میں24 ممالک سے خواتین شرکت کریں گی ،ہم عالم اسلام میں خواتین کے حقوق کیلئے آواز بلند کریں گے ۔

سراج الحق نے تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے سربراہان، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور دیگر کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری ہونے کو غیر سیاسی پیشرفت قرار دیا اور کہا کہ یہ آگ پر ایندھن چھڑکنے کے مترادف ہوگا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ قومی مفاہمت کو فروغ دینے کے لیے ان رہنماؤں کے خلاف پی ٹی وی ہیڈکوارٹر مقدمہ خارج کیا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں