سندھ کے شہر گھوٹکی کے علاقے رانوتی میں احتجاج کرنے والے ڈاکوؤں نے پولیس پربھتہ مانگنے کا الزام لگایا ہے۔

پولیس کےخلاف احتجاج ایک معمول کی بات ہے۔ دنیا بھرمیں اکثروبیشتر پولیس کی زیادتیوں کوبنیاد بنا کراحتجاج کیا جاتا ہے، لیکن سندھ کے شہرگھوٹکی میں ایک انوکھا اور شاید دنیا کا پہلا احتجاج ہوا، جس میں کوئی شہری نہیں ڈاکوشامل تھے۔

نقاب پوش اورخوفناک ہتھیاراٹھائے سندھ کے ڈاکو آج پولیس کےخلاف احتجاج کرنے سڑک پرنکل آئے۔

ڈاکوؤں کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی بڑھ جانے کی وجہ سے اغواء برائے تاوان کا دھندا مندا چل رہا ہے، لیکن پولیس کوہماراکوئی خیال نہیں۔

اور پولیس کی جانب سے ان کے گینگ کے ہر ڈاکو سے ایک لاکھ روپے بھتہ مانگا جا رہا ہے۔

اپنی نوعیت کے پہلے مگر دلچسپ مظاہرے کےشرکاء نے پولیس پراسلحہ فروخت کرنے کاالزام بھی لگایا ۔

ساتھ ہی ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کوڈھونگ قراردے کرپولیس کی کارکردگی کاپول بھی کھول دیا ہے۔

دوسری جانب سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) گھوٹکی نے ڈاکوؤں کی جانب سے بھتہ لینے کے الزامات کومسترد کرتے ہوئے احتجاج کواپنی کارکردگی کا ثبوت قراردیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں