پشاور: کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق سربراہ حکیم اللہ محسود کے گرفتار قریبی ساتھی لطیف محسود، ان کے دو محافظوں اور ایک بروکر کو پاکستانی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔

انتہائی اہم ذرائع نے ہفتہ کی رات ڈان ۔ کام کو بتایا کہ حکیم اللہ محسود کے بعد دوسرے بڑے ٹی ٹی پی رہنما لطیف محسود، ان کے محافظوں جعفر اور عزیز اور ایک قبائلی شاہ جہاں کو افغان نیشنل آرمی نے سرحد پر گرفتار کر لیا تھا۔

لطیف مبینہ طور پر اسلحہ خریدنے کیلئے سرحد عبور کرتے ہوئے گرفتار ہوئے۔ بعد میں نیٹو فوج نے انہیں افغان نیشنل آرمی سے اپنے قبضہ میں لے لیا۔

کچھ عرصہ تک افغان اور نیٹو فوج کے زیر حراست رہنے کے بعد لطیف کو مبینہ طور پر افغان صدر اشرف غنی کے حالیہ پاکستان دورے کے موقع پر حوالے کیا گیا۔

پاکستانی حکام کافی عرصہ سے لطیف محسود کی حوالگی کا مطالبہ کر رہے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں