بینظیر کی برسی: بلاول کی عدم شرکت کی وجہ ؟

اپ ڈیٹ 27 دسمبر 2014
فائل فوٹو/ پی پی آئی—۔
فائل فوٹو/ پی پی آئی—۔
گڑھی خدا بخش میں پیپلز پارٹی کی چیئر پرسن محترمہ بینظیر بھٹو کے مزار کا بیرونی منظر—۔فوٹو/ پی پی آئی
گڑھی خدا بخش میں پیپلز پارٹی کی چیئر پرسن محترمہ بینظیر بھٹو کے مزار کا بیرونی منظر—۔فوٹو/ پی پی آئی

لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیئر رہنما شیریں رحمان کا کہنا ہے کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر اپنی والدہ محترمہ بینظیر بھٹو کی ساتویں برسی میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔

جمعے کو لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران شیریں رحمان نے کہا کہ اس سے قبل انھیں کچھ صحت کے مسائل لاحق تھے، جس کے باعث بلاول بھٹو زرداری وطن واپس نہیں آپا رہے تھے، تاہم اب یہ مسائل حل ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ 2007 میں پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن بینظیر بھٹو کے قتل کے بعد یہ پہلا موقع ہو گا کہ سابق وزیراعظم کے بیٹے اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اپنے والد آصف علی زرداری سے مبینہ طور پر اختلافات کے باعث اپنی والدہ کی ساتویں برسی کی تقریب میں ممکنہ طور پر شرکت نہیں کررہے۔


مزید پڑھیں: بینظیر کی برسی میں بلاول کی شرکت غیریقینی


پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اپنے ناراض بیٹے کو منانے کے لیے لندن گئے تھے تاکہ انہیں ہفتے کو گڑھی خدا بخش میں ہونے والی برسی کی تقریب میں شرکت کے لیے وطن واپس لا سکیں لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے۔

ذرائع کے مطابق زرداری جمعہ کو اکیلے وطن واپس آئے کیونکہ ان کے بیٹے بلاول نے لندن میں رہنے کو ترجیح دی ہے۔


مزید پڑھیں: زرداری، بلاول کو منانے کے مشن پر لندن پہنچ گئے


آصف علی زرداری کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کے حوالے سے دیئے گئے بلاول کے بیان سے پیپلز پارٹی کے ایم کیو ایم سے تعلقات کشیدہ ہو گئے، جس پر انہوں نے اپنے بیٹے کو سیاسی سے وقتی طور پر دور رہنے کا مشورہ دیا۔

جس کے بعد 30 نومبر کو لاہور میں منعقدہ یوم تاسیس کی تقریب کے موقع پر بلاول کی غیر موجودگی پر نوجوان رہنما کی اپنے والد سے اختلافات کی خبریں گردش کرنے لگی تھیں۔

لاڑکانہ میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں شیریں رحمان نے کہا کہ 'عوام پر امید ہیں اور روشنی کی ایک کرن ہمیشہ موجود ہوتی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی ابھی بھی عوام کے ساتھ ہے اور ہمیشہ رہے گی'۔

دہشت گردی کے خلاف غیر روایتی جنگ کے حوالے سے کچھ سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان اور دہشت گردی کے درمیان ایک سرخ لکیر کھینچ دی ہے۔

فوجی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے شیریں رحمان نے کہا کہ 'ملٹری کورٹس کو آئین سے بالاتر نہیں ہونا چاہیے اور انھیں ایک محدود مدت کے لیے قائم کیا جانا چاہیے'۔

انھوں نے کہا کہ سانحۃ پشاور کے باعث دیگر سیاسی جماعتوں نے اپنے پروگرام کو منسوخ کردیا، تاہم پیپلز پارٹی محترمہ بینظیر بھٹو کی برسی منا رہی ہے۔

پی پی پی کے ناراض رہنما مخدوم امین فہیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شیریں رحمان نے کہا کہ 'امین فہیم خود واضح کر چکے ہیں کہ وہ پیپلز پارٹی نہیں چھوڑیں گے'۔

تبصرے (1) بند ہیں

NASRULLAH ABBASI Dec 27, 2014 02:48pm
Dawn group is very good International news paper and Channel super performance N Abbasi