خیبر پختونخوا کے 3 لاپتہ پولیس اہلکاروں کی لاشیں برآمد

اپ ڈیٹ 31 دسمبر 2014
تصویر میں خیبر پختونخوا پولیس کے اہلکار پوزیشن لیے ہوئے نظر آرہے ہیں—۔فوٹو/ اے ایف پی
تصویر میں خیبر پختونخوا پولیس کے اہلکار پوزیشن لیے ہوئے نظر آرہے ہیں—۔فوٹو/ اے ایف پی

سوات: صوبہ خیبر پختونخوا سے گزشتہ روز لاپتہ پونے والے چار پولیس اہلکاروں میں سے تین کو عسکریت پسندوں نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سینیئر پولیس افسر آصف اقبال کے حوالے سے بتایا ہے کہ وادی سوات کے قریب واقع ضلع مالاکنڈ کے پہاڑی علاقے ایلم میں عسکریت پسندوں نے پیٹرولنگ پر مامور پولیس کی ایک گاڑی پر فائرنگ کردی، جس کے بعد ایک سرچ آپریشن کیا گیا۔

آصف اقبال کے مطابق سرچ آپریشن کے دوران چار پولیس اہلکار لاپتہ ہوگئے۔

پولیس کے مطابق بدھ کی صبح تین پولیس اہلکاروں کی لاشیں برآمد ہوئیں جنھیں گولی مار کر ہلاک کیا گیا جبکہ ایک پولیس افسر زخمی حالت میں تھا۔

یاد رہے کہ 8 دسمبر کو بھی نامعلوم مسلح افراد نے بونیر میں پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور دو پولیس اہلکاروں کو ہلاک کردیا تھا۔

سال 2009 میں وادی سوات میں ملا فضل اللہ کی سربراہی میں کام کرنے والی جماعت کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے تیس ہزار فوجی دستے تعینات کیے گئے تھے۔

اس علاقے میں پاکستانی فوج کے آپریشن کے بعد 2009 کے آخر میں فضل اللہ افغانستان کے صوبہ نورستان فرار ہوگئے، جہاں وہ اب بھی مقیم ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں