گستاخانہ خاکے : نائیجر میں دو گرجا گھر نذر آتش

17 جنوری 2015
ایک گرجا گھر کے باہر سیکیورٹی اہلکار کھڑے ہیں — اے ایف پی فائل فوٹو
ایک گرجا گھر کے باہر سیکیورٹی اہلکار کھڑے ہیں — اے ایف پی فائل فوٹو

نیامی : مغربی افریقی ملک نائیجر کے دارالحکومت میں فرانسیسی ہفت روزہ چارلی ہیبڈو کی جانب سے پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گستاخانہ خاکوں کی دوبارہ اشاعت کے خلاف احتجاج کے دوران دو گرجا گھروں کو نذر آتش کردیا گیا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نائیجر کے دارالحکومت نیامی میں سو پولیس اہلکار مرکزی گرجا گھر کو مشتعل ہجوم سے بچانے کے لیے تعینات تھے۔

اس سے پہلے شہر کی مرکزی جامع مسجد کے سامنے موجود ایک ہزار کے لگ بھگ مشتعل نوجوانوں کو پولیس نے آنسو گیس کے ذریعے منتشر کردیا تھا تاہم شہر کے مختلف حصوں میں آہنی سلاخوں اور ڈنڈوں سے لیس مظاہرین نے احتجاج کیا۔

نیامی میں فرانسیسی سفارتخانے نے نائیجر میں فرانس سے منسلک کاروباری اداروں پر حملوں کے بعد فرنچ شہریوں کو گھروں میں رہنے کا انتباہ دیا ہے۔

سفارتخانے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے " فرنچ شہری محتاط رہیں اور باہر جانے سے گریز کریں"۔

اس سے قبل جمعے کو روز نائیجر کے دوسرے بڑے شہر زینڈر میں فرنچ ثقافتی مرکز پر حملہ کرنے کی کوشش کے دوران احتجاجی افراد اور پولیس کے درمیان تصادم میں ایک پولیس اہلکار سمیت چار افراد ہلاک اور 45 زخمی ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ فرانسیسی جریدے کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بعد سے دنیا بھر میں مسلمانوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور متعدد ممالک میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔

پاکستان میں بھی جمعہ کو ملک بھر میں یوم سیاہ منایا گیا جس دوران مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، کراچی میں ہونے والے احتجاج کے دوران پولیس نے اسلامی جمیعت طلبہ کے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر آسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔

پولیس کی فائرنگ سے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کا ایک صحافی بھی زخمی ہوا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں