فائل تصویر
فائل تصویر

پشاور: صوابی میں پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیم پر حملہ کیا گیا ہے جس میں دو پولیوورکر ہلاک ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کےمطابق صوابی کے علاقے کنڈارو میں دو مرد پولیو ورکرز کو اپنی ڈیوٹی کے دوران نشانہ بنایا گیا جس سے دونوں ورکرز کی ہلاکت ہوگئی۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر ( ڈی پی او) ڈاکٹر میاں محمد سعید  نے پولیو ورکرز پر حملے کی تصدیق کی ہے۔

ذرائع کے مطابق  اسکول ٹیچر محمد شیراز اور محکمہ صحت کے ملازم عزیز محمد گاؤں پابینی میں تھے جب انہیں نشانہ بنایا گیا ۔

ڈی پی او کے مطابق دونوں پولیو ورکر کسی سیکیورٹی کے بغیر ڈیوٹی کررہے تھے۔

ڈی پی او کے مطابق چار مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Amir Nawaz Khan Jun 17, 2013 08:08am
اسلام نے انسانی جان بچانے کے لئیے ہر طریقہ اختیار کرنے کا حکم دیا ہے۔طالبان کا پاکستانی بچوں کو پو لیو کے قطرے نہ پلانے دینا ایک بہت بڑی مجرمانہ اور دہشت گردانہ کاروائی ہے اور یہ پاکستانی بچوں کے ساتھ ظلم ہے اور پاکستان کی آیندہ نسلوں کی صحت کے ساتھ کھیلنے والی مجرمانہ کاروائی ہے، پاکستان کی ترقی کے ساتھ دشمنی ہے اور پاکستانی عوام طالبان کو اس مجرمانہ غفلت پر انہیں کبھی معاف نہ کریں گے. انتہاءپسندوں کی جانب سے بچیوں کی تعلیم کی مخالفت اور تعلیمی اداروں کو دہشت گردانہ کارروائیوں میں تباہ کرنے کے باعث پہلے ہی ہمارا تشخص خراب ہو چکا ہے جبکہ اب انسداد پولیو ٹیموں کے غیرمحفوظ ہونے سے ہمارے معاشرے کا پتھر کے زمانے والا تصور ہی اجاگر ہو گا۔جہالت کے اندھیروں سے روشن مستقبل کی جانب قدم بڑھا کر ہی ہم اقوام عالم میں اپنا تشخص پیدا کر سکتے ہیں. ملک کے جید علما بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے حق میں ہیں۔دارلعلوم حقانیہ پولیو کے قطرے پلانے کی حمایت کرتا ہے ان کے مطابق اس میں کوئی نقصان نہیں ہے۔مولانا سمیع الحق نے کہا کہ میں نے یہ کبھی نہیں کہا کہ پولیو کے قطرے نہیں پلانے دیں گے۔میں نے اپنے پوتے کو پولیو کے قطرے پلا کر اس کی مہم کا آغاز کیا تھا۔ پولیو کے قطرے پلانے میں کوئی نقصان نہیں ہے بلا وجہ کا پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے 30 مفتیان نے پولیو مہم کی حمایت میں فتویٰ جاری کیا ہے،فتوے کے مطابق پولیو مہم شریعت کے ہرگز متصادم نہیں ،اس مہم کو روکنا اور ہیلتھ ورکرز کا قتل، فساد فی الارض اور اسلام اور پاکستان کی بدنامی کا باعث ہے،سنی اتحاد کونسل کی جانب سے جاری اجتماعی فتویٰ کے مطابق پولیو مہم شرعی نکتہ نظر سے بالکل درست اور صحیح ہے ، پولیو قطرے پلانے سے بچوں کو مستقبل میں معذوری سے بچایا جا سکتا ہے،طبی ماہرین پولیو کے قطروں کو ہر لحاظ سے مفید قرار دے چکے ہیں ،یہ طبی معاملہ ہے،اس مہم کی مخالفت کرنے والے گمراہ ہیں، فتوے میں کہا گیا ہے کہ علاج معالجہ حضور نبی کریمﷺ کی سنت سے ثابت ہے ،علماء اور مشائخ جہالت پرمبنی گمراہ کن تعبیر اسلام کی علمی اور فکری مزاحمت کریں اور پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے درست رہنمائی کریں۔ علمائے کرام نے پولیو ٹیمز پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں شرعی طور پر ناجائز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ پولیو ٹیموں کی حفاظت اور حرمت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انسداد پولیو پر عالمی علماءکانفرنس منعقد ہوئی جس میں کہا گیا ہے کہ مسلمان بچوں کا پولیو سے بچاﺅ تمام مسلمان والدین کی مذہبی ذمہ داری ہے، ویکسین میں کوئی حرام یا مضر صحت اجزاءشامل نہیں۔ عالمی علماءکانفرنس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پولیو ورکرز پر حملے قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہیں اور شرعی طور پر ناجائز ہیں۔ والدین بچوں کو پولیو سے بچاﺅں کے قطرے پلائیں اور حفاظتی ٹیکے لگوائیں، پاکستان میں استعمال ہونے والی ویکسین محفوظ و موثر ہے اور اس میں ایسے اجزاءشامل نہیں ہیں جو تولیدی نظام کو نقصان پہنچائیں۔ جس نے کسی انسان کو خون کے بدلے یا زمین میں فساد پھیلانے کے سوا کسی اور وجہ سے قتل کیا گویا اس نے سارے انسانوں کو قتل کر دیا اور جس نے کسی کی جان بچائی اس نے گویا تمام انسانوں کو زندگی بخش دی۔(المائدۃ۔۳۲)
ندیم عباس Oct 07, 2013 04:27pm
کتنے افسوس کی بات ہے کہ بیماری سے بچوں کو بچانے والوں کو مارا جا رہا ہے. کتنے ظالم لوگ ہیں جو بچوں کو علاج سے محروم کر رہے ہیں. کتنی زیادتی ہے کے اب بچوں کو ویکسین پلانے والے بھی محفوظ نہیں. بہت شرم کی بات ہے حکومت اور عوام دونوں کے لیے.