بنگلہ دیشی اداکارہ روبیل کیخلاف ریپ کے مقدمے سے دستبردار
ڈھاکا: بنگلہ دیشی کرکٹ اسٹار روبیل حسین کے خلاف ریپ کا مقدمہ کرنے والی بنگلہ دیشی اداکارہ انگلینڈ کے خلاف فاسٹ باؤلر کی فتح گر کارکردگی کے بعد ان کے خلاف مقدمے سے دستبردار ہو گئی ہیں۔
19 سالہ نازنین اختر ہیپی نے رواں سال کے اوائل میں فاسٹ باؤلر پر ریپ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ 25 سالہ فاسٹ باؤلر نے ان سے افیئر کے دوران شادی کا وعدہ کیا تھا۔
ان الزامات کے بعد فاسٹ باؤلر کی ورلڈ کپ میں شرکت کے امکانات انتہائی معدوم ہو گئے تھے کیونکہ انہیں ڈھاکا میں عدالت نے ان کے ریمانڈ کے احکامات جاری کر دیے تھے۔
لیکن ٹیم کا اہم کھلاڑی ہونے کی وجہ سے قومی مفاد میں انہیں ورلڈ کپ کے اختتام تک ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔
تاہم اس معاملے نے تازہ ڈرامائی موڑ اس وقت لیا جب نازنین نے کہا کہ وہ اپنے سابقہ بوائے فرینڈ کو معاف کرتی ہیں جنہوں نے انگلینڈ کے خلاف پیر کو ان کی ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔
اداکارہ نے منگل کو چینل 24 پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے انہیں معاف کردیا ہے، ان کے خلاف اس مقدمے کی مزید پیروی نہیں کروں گی۔
’میں اس مقدمے میں ان کے خلاف کوئی گواہی دوں گی اور نہ ہی کوئی ثبوت پیش کروں گی، اور جب میں مقدمے کی پیروی نہیں کروں گی تو کوئی مقدمہ ہی نہیں بنتا۔
نازنین کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے کہ جب ان کے وکیل دیبل دے نے کہا تھا کہ وہ مزید اداکارہ کی نمائندگی نہیں کر سکتے کیونکہ وہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ملک کی نمائندگی کرنے والے فاسٹ باؤلر پر دباؤ نہیں ڈالنا چاہتے۔
روبیل نے انگلینڈ کے خلاف میچ میں 53 رنز دے کر چار وکٹیں لے کر اپنی ٹیم کی انگلینڈ کے خلاف فتح میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
اس فتح کے بعد انگلینڈ کی ٹیم ورلڈ کپ سے باہر جبکہ بنگلہ دیش نے کوارٹر فائنل مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
ملک بھر میں یہ اسکینڈل خبروں کی زینت بنا رہا جہاں نازنین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر روبیل مجھ سے شادی کے لیے رضامند ہو جاتے ہیں تو میں مقدمے سے دستبردار ہوجاؤں گی۔
بنگلہ دیشی قوانین کے تحت شادی کا وعدہ کر کے مکر جانا ایک جرم تصور کیا جاتا ہے۔
نازنین اختر ہیپی ستمبر 2013 میں ریلیز ہونے والی اپنی پہلی فلم ’کیچو آشا بھالوباسا‘ (تھوڑی امید، تھوڑا پیار) سے ہی راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئی تھیں۔












لائیو ٹی وی