دہشت گردی میں 'را' ملوث ہے، کور کمانڈرز

اپ ڈیٹ 06 مئ 2015
کورکمانڈرزکانفرنس میں 'را' کی جانب سے پاکستان میں 'دہشت گردی بڑھانے' میں مبینہ طور پرملوث ہونے کا سنجیدہ نوٹس لیا گیا—۔ فوٹو بشکریہ آئی ایس پی آر
کورکمانڈرزکانفرنس میں 'را' کی جانب سے پاکستان میں 'دہشت گردی بڑھانے' میں مبینہ طور پرملوث ہونے کا سنجیدہ نوٹس لیا گیا—۔ فوٹو بشکریہ آئی ایس پی آر

اسلام آباد: پاکستان کی اعلیٰ عسکری قیادت نے ہندوستان کی خفیہ انٹیلی جنس ایجنسی 'را' پر ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا الزام عائد کیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کور کمانڈرز کانفرنس میں ہندوستانی جاسوس ادارے 'را' کی جانب سے پاکستان میں " دہشت گردی بڑھانے" میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کا سنجیدہ نوٹس لیا گیا۔

واضح رہے کہ ہندوستانی خفیہ ایجنسی 'را' کو پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں پر مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے، تاہم یہ بہت غیر معمولی ہے کہ کور کمانڈر کانفرنس میں دشمن کی انٹیلی جنس تنظیم پر براہ راست انگلی اٹھائی گئی ہے۔

تین ہفتوں میں یہ دوسری مرتبہ ہے کہ عسکری قیادت نے پاکستان میں غیر ملکی حکومتوں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی کارروائیوں کا مسئلہ اٹھایا ہے۔

اس سے قبل 15 اپریل کو آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کوئٹہ کے دورے کے موقع پر بلوچستان میں غیر ملکی حکومتوں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو کارروائیوں پر خبردار کیا تھا، تاہم اس موقع پر ہندوستانی خفیہ ایجسنی 'را' کا نام نہیں لیا گیا تھا۔

عسکری قیادت کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے ساتھ فاٹا اور کراچی میں بھی دہشت گردی کی کارروائیوں میں 'را' کے ملوث ہونے کے ثبوت ملتے ہیں، جبکہ حال ہی میں گرفتار کیے گئے چند مجرموں کے اعترافی بیانات بھی ملک میں خفیہ ایجسنی 'را' کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کی طرف اشارہ ہیں۔

اپنے اس بیان کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ملٹری افسران نے ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوال کی جانب سے ایک سال قبل دیئے گئے اُس بیان کا حوالہ دیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ہاکستان کو کمزور کرنے کے لیے دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو فروغ دینا ہندوستان کی حکمت عملی ہے۔

تاہم آئی ایس پی آر کی جانب سے 'را' کے کسی مخصوص واقعے میں ملوث ہونے کا ذکر نہیں کیا گیا ۔

'مجرموں کے خلاف آپریشن غیرسیاسی ہے'

آئی ایس پی آر کے مطابق کورکمانڈرز کانفرنس میں آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کہ دہشت گردوں اور مجرموں کے خلاف جاری آپریشن غیرسیاسی اور تمام شرپسند عناصر کے خلاف ہے اور ملک میں قیام امن پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔

اگرچہ اس موقع پر کراچی کا نام نہیں لیا گیا تاہم صاف ظاہر ہے کہ اپنے اس بیان میں آرمی چیف کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کو یقین دہانی کرائی گئی، جس کا موقف ہے کہ کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران انھیں نشانہ بنایا جارہا ہے۔

آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ پوری قوم کی حمایت کے ساتھ آپریشن ضرب عضب کے دوران دہشت گردوں کو نمایاں نقصان پہنچایا گیا ہے اور فاٹا میں دہشتگردوں کے الگ تھلگ ٹھکانوں کو ہدف بنانے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

انہوں نے تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ملک کے شہری علاقوں میں جرائم پیشہ عناصر، دہشتگردوں اور ان کے معاون کاروں کے خلاف انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن میں تیزی لائی جائے گی۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے پاک پاکستان اب قومی عزم بن چکا ہے اور پاکستانی فوجیوں اور عام شہریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

انہوں نے مزید کہا " ہم اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، اپنے ملک کے عزم و احترام کا تحفظ ملک کے شہری اور بہادر مسلح افواج ہر قیمت پر کریں گے"۔

کانفرنس کے دوران فوج کے پیشہ ورانہ امور، آپریشن ضرب عضب کی پیشرفت اور ملکی و بیرونی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ بھی لیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ کور کمانڈرز کانفرنس میں یمن کی صورتحال کو بھی زیر بحث لایا گیا تھا۔

میجر جنرل کی ترقی

میجر جنرل محمد عمران مجید کو لیفٹننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔

پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق میجر جنرل محمد عمران مجید سرجن جنرل تعینات کر دیئے گئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں