بول ٹی وی کی سینئر قیادت مستعفی

اپ ڈیٹ 24 مئ 2015
کامران خان ۔ — تصویر بشکریہ بول نیٹ ورک
کامران خان ۔ — تصویر بشکریہ بول نیٹ ورک

کراچی: انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی ایگزیکٹ سے متعلق ایک سکینڈل سامنے آنے کے بعد بول ٹی وی چینل کی سینئر قیادت اور کچھ مشہور صحافیوں نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔

نامور صحافی اور بول ٹی وی چینل کے صدر اور ایڈیٹر ان چیف کامران خان نے ہفتہ کو سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر پر بتایا کہ وہ فوری طور پر نئے چینل سے علیحدہ ہو رہے ہیں۔

ان کے بعد بول کے سی ای او اظہر عباس نے بھی ایک ٹوئیٹ کے ذریعے اپنے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔

اب تک بڑے صحافیوں افتخار احمد، عاصمہ شیرازی، نصرت جاوید اور وجاہت ایس خان بھی بول سے اپنی لاتعلقی ظاہر کر چکےہیں۔

خیال رہے کہ نیو یارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں ایگزیکٹ پر دنیا بھر میں جعلی ڈگریاں بیچ کر لاکھوں ڈالرز کمانے کا الزام لگایا تھا۔

ایگزیکٹ نے اپنے ردعمل میں اس خبر کو مسترد کر دیا تھا۔ تاہم وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی ہدایات پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے کمپنی کے کاروبار کے حوالے سے تحقیقات شروع کر دیں۔

ایف آئی اے کی ایک خصوصی ٹیم نے کمپنی کے دفاتر پر چھاپے مارنے کے علاوہ وہاں سے ریکارڈ اور کمپیوٹرز اپنے قبضے میں لے لیے تھے۔

پاکستان میں مقامی میڈیا نے ایگزیکٹ سکینڈل پر زور و شور سے رپورٹنگ کی ۔

بول چینل سے وابستہ کامران خان اور افتخار احمد پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ وہ ایگزیکٹ کی جانب سے جعلی سازی کے سامنے آنے پر مستعفی ہو جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں