واشنگٹن: فٹبال کے صف اول کے اسپانسرز کوکا کولا، ایڈی ڈاس، میک ڈونلڈز اور ویزا نے کھیل کی عالمی گورننگ باڈی فیفا پر خود کو کرپشن سے پاک کرنے پر زور دیا ہے۔

فٹبال ورلڈ کپ سمیت کھیل کے بڑے بڑے مقابلوں میں اپنے اشتہارات لگانے کی مدد میں کروڑوں ڈالر ادا کرنے والے اداروں فیفا سے کہا ہے کہ وہ مضبوط تر اخلاقی معیار ترتیب دے۔

واضح رہے کہ دنیا کے مشہور ترین کھیل کے ایوانوں پر اس وقت لرزا طاری ہو گیا تھا جب حال ہی میں منظر عام پر آنے والے کرپشن اسکینڈل میں ملوث ہونے کے جرم میں فیفا کے سات سرکردہ حکام کو بدھ کو سوئٹزرلینڈ میں گرفتار کیا گیا۔

گرفتار افراد پر رشوت لینے کا الزام ہے جس پر ان کے خلاف امریکا میں مقدمہ چلایا جائے گا۔

امریکی محکمہ انصاف نے فیفا کے نو آفیشلز سمیت 14 افراد پر گزشتہ دو دہائیوں کے دوران اسپانسر شپ اور دیگر شعبوں میں رشوت لینے اور دیگر فوائد اٹھانے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

مشہور اسپانسر ویزا نے کہا ہے کہ اگر فیفا نے اپنے اخلاقی مسائل کو حل کرنے پر توجہ نہ دی تو وہ اسپانسرشپ ختم کردیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ پیشرفت پر ہماری انتہائی مایوسی کے ساتھ ساتھ شدید تحفظات بھی ہیں اور ہم توقع کرتے ہیں لپ فیفا مضبوط اخلاقی روایات کی ازسرنو تعمیر کرے گا۔

فیفا کو سالانہ 30 ملین ڈالر دینے والا ادارہ کوکا کولا بھی فیفا کے پان پارٹنرز میں سے ایک ہے اور اس نے بھی حالیہ اسکینڈل پر فیفا کی سخت ملامت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مستقل ان سنگین الزمات پر اپنے خدشات کا اظہار کر رہے تھے اور ہم توقع رکھتے ہیں کہ فیفا ان مسائل کو مکمل طور پر حل کرے گا۔

اس کے علاوہ میک ڈونلڈز اور ایڈی ڈاس نے بھی حالیہ اسکینڈل پر فیفا اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی سے خود کو کرپشن سے پاک کرنے کا مطالبہ کیا اور بصورت دیگر اسپنشر شپ ختم کرنے کی دھمکی بھی دی۔

امریکی محکمہ انصاف نے جن 14 پر فرد جرم عائد کی ہے ان میں سے فیفا کے نائب صدر جیفری ویب سمیت ساتوں افراد کو زیورخ میں رکھا گیا ہے۔ چھ افراد پہلے ہی اپنے جرم کا اقرار کر چکے ہیں اور ان 14 افارد پر 150 ملین ڈالر کی رشوت لینے کا سنگین الزام عائد ہے۔

ان تمام اداروں نے قطر کو 2022 کی ورلڈ کپ کی میزبانی کے حقوق دینے پر شدید شکوک کا اظہار کیا اور گزشتہ سال کے بہترین پانچ اسپانسرز کوکا کولا، ہائی انڈائی، ایڈی ڈاس، سونی اور ویزا نے اس کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کوکاکولا اور ویزا نے قطر میں ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں کام کرنے والے ہزاروں غیر ملکی مزدوروں کے ساتھ روا رکھے جا رہے غیر انسانی سلوک پر پریشانی کا اظہار کیا تھا۔

اس کے ساتھ ساتھ فیفا کے سربراہ سیپ بلاٹر سے بھی عہدے چھوڑنے کے مطالبات سامنے آ گئے ہیں۔

انگلش فٹبال ایسوسی ایشن کے چیئرمین گریگ ڈائک نے کہا کہ سیپ بلاٹر کو جانا ہو گا کیونکہ اس کے بغیر آپ لوگوں کا فیفا پر اعتماد دوبارہ بحال نہیں کر سکتے، یا تو انہیں استعفیٰ دینا ہو گا یا پھر وہ ووٹنگ میں ہار جائیں گے یا پھر ہم کوئی تیسرا راستہ تلاش کریں گے۔

واضح رہے کہ فیفا کا اہم اجلاس 28 اور 29 مئی کو ہو گا جس میں فیڈریشن کے نئے سربراہ کے لیے ووٹنگ بھی کی جائے گی۔

اس ووٹنگ کے لیے موجودہ صدر سیپ بلاٹر کا مقابلہ اردن کے شہزادے علی بن الحسین سے سخت مقابلہ ہے جو فیفا کو کرپشن سے پاک کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

ادھر فیفا اسکینڈل کے بعد یورپین فٹ بال ایسوسی ایشن نےانتیس مئی کو ہونے والا صدر کا انتخاب ملتوی کرنے کا مطالبہ کردیا۔

فیفا کے موجودہ صدر سیپ بلیٹر پانچویں مرتبہ صدراتی کرسی سنبھالنے کیلئے فیوریٹ ہیں لیکن فیفا کے صدر کی مخالفت میں ووٹ ڈالنے کا اعلان کرنے والی یوئیفا نے صدارتی انتخاب ملتوی کرنے کی کال دی ہے۔

یوئیفا کا کہنا ہے کہ فیفا اسکینڈل سے فٹ بال کی دنیا کو شدید دھچکا لگا ہے اور ان حالات می انتخاب میں حصہ نہیں لیا جاسکتا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں