اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول مسترد

اپ ڈیٹ 08 جولائ 2015
سپریم کورٹ آف پاکستان کی عمارت کا ایک منظر—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
سپریم کورٹ آف پاکستان کی عمارت کا ایک منظر—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا جاری کردہ شیڈول مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نیا شیڈول جاری کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے بدھ کو مذکورہ کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران جسٹس جواد ایس خواجہ نے سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ کیا اسلام آباد کے شہریوں کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا حق نہیں، پورے ملک میں لوگ مقامی حکومتوں کے نظام سے مستفید ہوں گے، لیکن اسلام آباد کے شہری محروم کیوں رہیں ؟

جسٹس جواد ایس خواجہ نے تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کی ترجیحات میں دوسرے بل تو شامل ہیں، صرف بلدیاتی انتخابات کا بل نہیں۔

معزز جج نے استفسار کیا کہ قومی اسمبلی سے بل پاس ہوئے چار ماہ گزر گئے، ہم پارلیمنٹ سے نہیں پوچھ سکتے لیکن حکومت سے تو پوچھ سکتے ہیں کہ اب تک کیا کیا؟

انھوں نے مزید کہا کہ بلوچستان اور کنٹونمنٹ بورڈز میں پہلے ہی بلدیاتی انتخابات ہوچکے ہیں جبکہ سندھ اور پنجاب میں بھی بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جمع کرایا جاچکا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 3 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ آئندہ سماعت تک قانون سازی کا عمل مکمل ہوجائے گا۔

25 جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کی قانونی حیثیت سے متعلق کچھ تحفظات کا اظہار کیا گیا اور مرکزی دھارے میں شامل سیاسی جماعتوں نے بلدیاتی نظام کے قانون کی غیر موجودگی میں الیکشن کمیشن کی جانب سے پیش کیے گئے پولنگ شیڈول کو مسترد کردیا۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد: پہلے بلدیاتی الیکشن کیلئے حلقہ بندیاں

الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کی ہدایات پر اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا تھا، جبکہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی جانب سے اسلام آباد میں پارٹی کی بنیادوں پر انتخابات کی تجویز کے بعد سینیٹ کا اجلاس 6 جولائی کو منعقد ہوگا۔

جبکہ الیکشن کمیشن نے فوری طور پر بلدیاتی نظام کا قانون نافذ کرنے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں ایک درخواست بھی دائر کررکھی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad khan Jul 08, 2015 09:42pm
اسلام اباد شہر کبھی بلدیاتی الیکشن نہیں ھوگا کیونکہ اسلام اباد کے بیوروکریٹ سیاستدان اسٹبلشمنٹ سب نہیں چاہتے کہ وہ ایک میئر ناظم یاد چیرمیں کے نیچے کام کریں وہ نہیں چاہتے کہ انکے اختیارات کسی اور کے ہاتھ میں ھوں یہ لوگ الیکشن کمیشن اور عدالت کے ساتھ مزاق کررہے ھیں کبھی قانون سازی کا بہانہ تو کبھی حلقہ بندیوں کا اور کبھی سیاسی اور عیر سیاسی اور آخر میں اختیارات کا معاملہ اٹھایا جائیگا لیکن بلدیاتی الیکشن کبھی بھی نہیں ھوگا