'گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی کوشش نہ کی جائے'

09 جولائ 2015
وزیر اعظم آزاد کشمیر نے اسے حق خود ارادیت کے لیے دھچکا قرار دیا ۔۔۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیر اعظم آزاد کشمیر نے اسے حق خود ارادیت کے لیے دھچکا قرار دیا ۔۔۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

مظفر آباد: آزاد جموں کشمیر (اے جے کے) کے وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید نے وفاقی حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ گلگت بلتستان کو پاکستان کا صوبہ بنانے کی کوشش نہ کی جائے۔

ریاستی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان جموں کشمیر کا حصہ ہے، اس کو پاکستان کا حصہ بنانے کی کوئی بھی کوشش اقوام متحدہ میں کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی کوششوں کو بڑا دھچکا ہوگا۔

خیال رہے کہ کشمیر کے دیگر رہنماؤں نے بھی گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کی مبینہ کوششوں پر خدشات کا اظہار کیا۔

آزاد جموں کشمیر کے صدر سردار محمد یعقوب خان نے بھی خبردار کیا کہ اس طرح کے اقدامات 1971 میں ملک ٹوٹنے سے زیادہ نقصان دہ ہوں گے۔

وزیر اعظم چوہدری عبد المجید کا مزید کہنا تھا کہ میں نے وزیر اعظم پاکستان سے رابطہ کیا ہے کہ وہ کوئی ایسا اقدام نہ کریں جس کا ان کو اختیار حاصل نہ ہو، وہ اس وقت تک ایسا کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے جب تک جموں کشمیر کے عوام ایسا نہ چاہیں۔

انہوں نے یاد دہانی کرواتے ہو کہا کہ کہ گلگت بلتستان کا انتظامیہ اختیار وقتی طور پر پاکستان کے حوالے کیا گیا تھا، اس لیے وفاقی حکومت کو اس سے زیادہ نہیں سوچنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک کروڑ 75 لاکھ کشمیریوں کی جانب سے (اسلام آباد کو) خبر دار کرتا ہوں وہ اپنے خیالات کو تبدیل ورنہ اس کو شدید رد عمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

سوالات کے جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ آزاد جموں کشمیر کی پارلیمینٹری کمینٹری کی ذمہ داری ہے کہ وہ وزیر اعظم پاکستان اور امور کشمیر کے وزیر کو آسان اور خوش اسلوبی سے آئینی ترامیم کے لیے رضامند کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ کمیٹی کے چیئرمین مطلوب انقلابی اور آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے قائد حزب اختلاف راجہ فاروق حیدر کو بھی وفاقی حکومت سے رابطہ کرنے کا کہہ چکے ہیں۔

چوہدری عبدالمجید نے بتایا کہ پاکستان کو اقوام متحدہ کے کمیشن یو این سی آئی پی (یونائیٹڈ نیشن کمیشن فار انڈیا اینڈ پاکستان) کی جانب سے دیئے گئے کردار اور ذمہ داری کی نفی نہیں کرنا چاہیے۔

تبصرے (8) بند ہیں

محمد حسین فرام بلتستان Jul 09, 2015 01:50pm
وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر ایسے کہہ رہے ہیں کہ گویا گلگت بلتستان آزاد کشمیر کا ایک ذیلی ضلع یا تحصیل ہو۔ گلگت بلتستان کے مستبقل کا فیصلہ یہاں کے عوام کریں گے نہ کہ میلوں دور بیٹھے کشمیری قائدین۔ اگر آپ کمشیر میں کشمیری عوام کے استصواب رائے کو ان کا جمہوری حق سمجھتے ہیں تو گلگلت بلتستان میں یہاں کے عوام سے اس حق کو چھیننے کا حق آپ کو کس نے دیا۔ یہ دوہرا معیار کیوں؟ آپ کون ہوتے ہیں کہ آپ ان کی تقدیر کے فیصلے بات کریں۔ آپ اپنی آزاد ریاست میں اپنی وزارت عظمیٰ، صدارت، سپریم کورٹ آزاد قانون ساز اسمبلی سمیت تمام آئینی حقوق کے مزے لیتے رہیں۔ گزشتہ کئی دھائیوں میں آپ کو کبھی گلگت بلتستان کی فکر لاحق نہیں ہوئی۔ آپ اگر جی بی کو کشمیر کا حصہ مانتے ہیں تو کشمیر کے کسی بھی فورم پر آپ نے ابھی تک جی بی کو نمائندگی کیوں نہیں دی۔ آج جی بی کے باشعور عوام کی سیاسی جد و جہد اور وفاق کی اقتصادی راہداری میں حائل قانونی و آئینی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے جی بی کی آئینی حیثیت زیر بحث آئے تو آپ دھائیوں کی نیند سے جاگ گئے ہیں۔ لیکن اب بہت تاخیر ہوچکی ہے۔
Ali Jul 09, 2015 04:12pm
Gilgit Baltistan should be 5th province of Pakistan. People of GB not belong to kashmir.
Khadim Baltistani Jul 09, 2015 05:26pm
گلگت بلتستان اینڈ کرگل لداخ
عائشہ بخش Jul 09, 2015 07:01pm
میرا خیال میں گلگت بلستان کو صوبہ کو درجہ دے دینا چاہے ۔ کیونکہ دوسری صورت کافی خطرناک ہے ۔ اور وہ ہے آزاد ملک کی ۔ اس جگہ کی خاص جعفرایہ اہمیت ہے ۔ چین اور روس کے ساتھ ہونے کی وجہ سے کئی عالمی طاقتوں کی کوشش ہے کہ گلگت بلستان پاکستان کے صوبہ کی بجائے الگ ریاست بن جائے جو کہ پاکستان کے مفاد میں نہیں۔ آزادکشمیر کے کچھ لوگوں اپنے ذاتی اور چھوٹے درجہ کے مفادات کے لئے اس کو بطور صوبہ تسلیم نہیں کرتے ۔ جب کہ گللت بلستان کے عوام میں احساس محرمین موجود ہے ۔ جس کو کوئی بھی دشمن ہمارے خلاف استعمال کرسکتا ہے ۔ اس گلگت بلستان کو فوری پاکستان میں شامل کرلینا چاہے ۔
Muhammad Ayub Khan Jul 09, 2015 08:32pm
@Khadim Baltistani
Ghulam Muhammad Jul 09, 2015 09:24pm
کشمیری رہنماووں کو ایسی باتیں کرتے ہوئے شرم آنی چاہے کیونکہ آج تک کسی مسئلہ میں انہوں نے گلگت بلتستان کو نظر انداز کیا ہے کشمیر اسمبلی میں کونسا بل جی بی کے حق میں پاس کیا ہے آج تک جی بی کے مفاد میں بات نہیں کی ۔ایک زمانے میں پورا پاکستان ہندوستان کا حصہ تھا ۔ہمارے آباء و اجداد نے اپنی مدد آپ کے تحت آزاد کرایا ۔گلگت بلتستان کے عوام فوج اور معاشرے ہر طبقہ پاکستان پر اپنی جانیں نچھاور کرتے رہیں ہیں اور کرتے رہیں گے ہم جی بی کو الگ صوبہ بنا کر ہی دم لیں گے اور ہمارے دشمن ہی نامراد ہوگا انشاءاللہ
انجم سلطان شہباز Jul 10, 2015 09:51am
جموں و کشمیر کے مسئلے پر تین آرا ہیں ایک یہ کہ کشمیر بنے گا پاکستان اور ایک یہ کہ کشمیر بنے گا خود مختار، تیسرا مؤقف یہ کہ لائن آف کنٹرول کو مستقل سرحد مان لیا جائے۔ اس تناظر میں بہترین حل یہی ہے کہ کشمیر کی تمام سیاسی جماعتیں مل کر اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں اور ان کے اس فیصلے کا احترام کیا جائے۔ آزادی دنیا کے ہر فرد کا بنیادی حق ہے۔ جہاں تک گلگت بلتستان کا تعلق ہے تو اس کے جغرافیائی خدو خال تو کشمیر سے ملتے ہیں مگر اپنی ہزاروں سال پرانی ثقافت کے لحاظ سے یہ ایک الگ اور نمایاں حیثیت رکھتا ہے ۔ اس لئے اس کے باشندوں کو بھی اپنے فیصلے خود کرنے کا اختیار ہے۔
Muhammad Ayub Khan Jul 10, 2015 11:20am
tum ghaltiy par ho