خیبر پختونخوا:صوبائی وزیر احتساب کمیشن کے حوالے

اپ ڈیٹ 10 جولائ 2015
ضیاء اللہ آفریدی کو گزشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا ۔۔۔ فوٹو: ڈان نیوز اسکرین گریب
ضیاء اللہ آفریدی کو گزشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا ۔۔۔ فوٹو: ڈان نیوز اسکرین گریب

پشاور: خیبر پختونخوا کے وزیر معدنیات ضیاء اللہ کو احتساب کمیشن اور سابق صوبائی وزیر محمود زیب کا ریمانڈ دے دیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق کرپشن کےالزام میں گرفتار خیبر پختونخوا کے وزیر معدنیات ضیاء اللہ آفریدی کو احتساب کورٹ کے جج سبحان شیر کی عدالت میں پیش کیا گیا ۔

پبلک پراسکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ صوبائی وزیر معدنیات ضیاء اللہ آفریدی نے قومی خزانے کو 150 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔

یہ بھی پڑھیں : کرپشن کا الزام، پی ٹی آئی کے وزیر سمیت 11 گرفتار

ان کا کہنا تھا کہ منرل پالیسی 3 ماہ میں بنانا لازمی تھی جو کہ نہیں بنائی گئی۔

پبلک پراسکیوٹر کے مطابق صوبائی وزیر نے رول 11 کی خلاف ورزی کر کے محکمہ خزانہ کو بائی پاس کیا جبکہ غیر قانونی بھرتیاں اور تبادلے کئے۔

عدالت کو پبلک پراسکیوٹر نے بتایا کہ وزیر نے تفتیش کے لیے احتساب کمیشن کے ساتھ تعاون سے بھی انکار کیا۔

ملزم کے وکلاء لطیف آفریدی اورمعظم بٹ کا کہنا تھا کہ ضیاء اللہ کی گرفتاری بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، قانون کے مطابق یہ اقدام غیر قانونی ہے ضیاء اللہ نے کبھی بھی تفتیش میں تعاون سے انکار نہیں کیا ۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد ضیاء اللہ افریدی کو 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر احتساب کمیشن کے حوالے کیا۔

پشی سے قبل احاطہ عدالت میں موجود ضیاء اللہ کے حامیوں اور رشتہ داروں نے نعرہ بازی کی اور وزیر اعلی پرویز خٹک کے خلاف 'گو خٹک گو' نعرے لگائے۔

ضیاء اللہ افریدی کو میڈیا سے بات چیت سے روکنے پر ان کے حامیوں اور پولیس اہلکاروں میں ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

کارکنوں نے ضیاء اللہ آفریدی کو کندھوں پر اٹھایا اور نعرے بازی کرتے رہے۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ضیاء اللہ افریدی کا کہنا تھا کہ صوبائی احتساب کمیشن عمران خان کا نہیں، احتساب کمیشن نہیں بلکہ پرویزخٹک کا کمیشن ہے۔

انہوں نے پرویزخٹک پر نشئی وزیراعلی ہونے کا الزام عائد کیا۔

ضیاء اللہ افریدی نے کہاکہ نوشہرہ میں وزیر اعلیٰ کے بندوں کے خلاف غیر قانونی مائنگ پر مقدمہ درج کرنے اور قومی وطن پارٹی کو سپورٹ نہ کرنے پرانتقامی کارروائی کی جارہی ہے، پرویز خٹک نے 2 سال میں صرف 2 ماہ کام کیا باقی 2 سال سوتے رہے۔ ضیاء اللہ افریدی کو 13 دن کے لیے جسمانی ریمانڈ پر احتساب کمیشن کے حوالے کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ ضیاء اللہ آفریدی کا تعلق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ہے۔

سابق صوبائی وزیر کا جسمانی ریمانڈ

دوسری جانب اربوں روپے کے مائن اینڈ منرل اسیکنڈل میں سابق صوبائی وزیر معدنیات محمود زیب اور دیگر 9 ملزمان کو 12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا گیا۔۔

نیب خیبر پختونخوا نے مائن اینڈ منرل اسیکنڈل میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنماء اور سابق وزیر معدنیات محمود زیب سمیت دس اہم ملزمان کو گذشتہ روز گرفتار کیا تھا۔

ملزمان کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

نیب نے عدالت سے ملزمان کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر دینے کی استدعا کی تھی۔

نیب کے مطابق گرفتار ملزمان نے ایبٹ اباد میں 500 ایکڑ اراضی صرف 14 ہزار روپے پر 30 سال کے لیے لیز پر دی۔

نیب نے لیز پر دی گئی اراضی سے غیر قانونی طور پر 50 ہزار ٹن معدنیات بھی نکالنے کا الزام ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں