• KHI: Clear 21.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.1°C
  • KHI: Clear 21.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.1°C

'استعفے قبول کرنے سے صورتحال مزید خراب ہوگی'

شائع July 25, 2015

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے جمعے کے روز پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کے استعفے قبول کرنے کے حوالے سے قراردار پر خبردار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے کسی قدم سے ایک نیا پنڈورا باکس کھل جائے گا اور صورت حال مزید خراب ہوگی۔

یہ قرارداد جمیعت علمائے اسلام نے اپریل میں پیش کی تھی جس میں قومی اسمبلی کے اسپیکر سے پی ٹی آئی اراکین کے استعفے قبول کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے پاکستان مسلم لیگ نواز کو جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے بعد تکبر کا مظاہرہ نہ کرنے کا مشورہ دیا۔

کمیشن نے 2013 کے انتخابات کے دوران دھاندلی سے متعلق اپنے فیصلے میں تحریک انصاف کے الزامات کو مسترد کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ دھرنے کے بعد پارلیمنٹ میں لوٹنے والے پی ٹی آئی قانون سازوں کے ساتھ جو سلوک کیا گیا، اگر ویسا ہی سلوک حکمران جماعت کی جانب سے اس مرتبہ بھی کیا گیا تو پی پی پی اپوزیشن کے ساتھ کھڑی ہوگی۔

خورشید شاہ نے کہا کہ ان کی پارٹی نے کمیشن کی انکوائری کو قبول کرلیا ہے تاہم انہیں کچھ تحفظات ہیں۔

انہوں نے عمران خان کی جانب سے کمیشن کے فیصلے کو قبول کرنے کی پیشرفت کو خوش آئند قرار دیا۔

انہوں نے کہا 'ہم نظام کے تسلسل کے لیے رپورٹ کو قبول کررہے ہیں۔ ہم نظام کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتے۔'

تاہم اپوزیشن رہنما کا کہنا تھا کہ پی پی پی کی خواہش تھی کہ کمیشن کی رپورٹ پر آئندہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں گفتگو کی جائے جو 27 جولائی سے شروع ہورہا ہے۔

انہوں نے حکومت سے ایوان میں رپورٹ پیش کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ پی پی پی کو بھی پی ٹی آئی کی طرح 2013 کے عام انتخابات کے نتائج پر تحفظات تھے تاہم جب عمران خان نے ڈاکٹر طاہر القادری سے ہاتھ ملالیا تو پارٹی نے خود کو پی ٹی آئی سے دور کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ذہن تبدیل کرنے سے قبل ہم سب ایک صفحے پر تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پی پی پی نے وزیراعظم کو کمیشن تشکیل دینے پر قائل کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025