ٹام کروز کا 6 منٹ پانی میں سانس روکنے کا اسٹنٹ

28 جولائ 2015
مشن امپاسبل فائیو کا ایک سین — اسکرین شاٹ
مشن امپاسبل فائیو کا ایک سین — اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

ٹام کروز نے جب 19 سال قبل مشن امپاسبل سیریز میں شمولیت اختیار کی تو ایک ادکار ہوتے ہوئے اپنے اسٹنٹس خود کرنے کے حوالے سے ساکھ لیجنڈری حیثیت اختیار کر گئی، اس سیریز کی ہر نئی فلم میں دنگ کردینے والے اسٹنٹس ہوتے ہیں جو ٹام کروز نے خود کیے۔

ہوسکتا ہے کہ آپ کا خیال ہو کہ 2011 میں ریلیز ہونے والی مشن امپاسبل گھوسٹ پروٹوکول میں دنیا کی سب سے بلند عمارت پر چڑھنے کا مظاہرہ ٹام کروز نے خود نہ کیا ہو مگر آپ کی سوچ غلط ہے۔

مگر ٹام کروز اپنی نئی فلم مشن امپوسبل : روگ نیشن میں اپنے کرئیر کے اب تک کے سب سے بہترین اسٹنٹس کیے ہیں۔

جمعہ 31 جولائی کو دنیا بھر میں ریلیز ہونے والی اس فلم کے ٹریلر میں ٹام کروز کے ایک طیارے پر چڑھنے اور پھسلنے کے اسٹنٹ کی جھلکیاں ہوسکتا ہے کہ پہلے ہی آپ کے ذہن کو گرفت میں لے چکی ہوں۔

طیارے پر پھسلنے کے اس ایک منظر کو ٹام کروز نے بغیر کسی اسٹنٹ مین کے 8 دفعہ شوٹ کروایا اور یہ منظر واقعی دیکھنے والوں کو دنگ کردیتا ہے۔

مگر فلم کے اسٹنٹ کوآرڈنیٹر ویڈ ایسٹ ووڈ کے مطابق یہ وہ اسٹنٹ نہیں جس نے انہیں ہولی وڈ اسٹار کے حوالے سے فکرمند کردیا ہے۔

ان کے بقول سب سے خطرناک اسٹنٹ وہ تھا جب ٹام کوز فلم میں ایک زیرآب تجوری یا سیف میں چھلانگ لگا کر کمپیوٹر چپ حاصل کرتے ہیں تاکہ فلم کے ولن کے پاس پہنچ سکیں۔

اس منظر کے دوران ٹام کروز کو تجوری میں گردش کرتی ایک بڑی کرین سے بچنے کے ساتھ سانس بھی روکے رکھنی تھی مگر اس سے پہلے انہیں 120 فٹ بلندی سے چھلانگ لگانا تھی اور یہ کام بھی انہوں نے خود کیا۔

اس کے بعد ایک زیرآب سیٹ تھا جو کہ 20 فٹ پانی سے بھرا ہوا تھا اور اس سین کی عکسبندی کے دوران ٹام کروز کو سانس روکے رکھنا تھی اور یہی اس منظر کا سب سے مشکل کام یا چیلنجنگ حصہ تھا۔

ویڈ ایسٹ ووڈ کے مطابق جب ٹام کروز پانی کے اندر تھے تو ہمارا عملہ کچھ بھی خراب ہونے کی صورت میں اس میں چھلانگ لگانے کے لیے تیار بلکہ دو سے تین مواقعوں پر تو ہمیں ٹام کروز کو اوپر لانا پڑا کیونکہ وہ بہت زیادہ نیچے چلے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹام کروز نے اس منظر کی عکسبندی کے دوران ایک ٹیک کے دوران چھ منٹ سے کچھ زیادہ پانی کے اندر سانس روک کر گزارے جو کہ حیران کن تھا۔

اس فلم کی شوٹنگ دو ہفتے میں مکمل ہوئی مگر اس کے لیے تیاری دو ماہ تک جاری رہی تھی کیونکہ ٹام کروز کو پانی کے اندر چھ منٹ سے زائد دورانیے تک سانس روکے رکھنا تھا، جبکہ فری ڈائیونگ سیکھنا ایک الگ مرحلہ تھا۔

اور اب یہ منظر دیکھنے والوں کی سانسیں روک دینے کے لیے کافی ہے۔

اپنے تین دہائی طویل کرئیر میں ٹام کروز نے اکثر ایسے اسٹنٹس کیے ہیں جو ان کی زندگی کے لیے خطرناک بھی ثابت ہوسکتے تھے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈائریکٹرز اور پروڈیوسرز کی جانب سے ہولی وڈ اسٹارز کو یہ خطرہ مول لینے سے روکا گیا مگر ان کو اس کے بغیر چین نہیں آتا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں